Maktaba Wahhabi

480 - 531
’’اور جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور نیک عمل کرے، پھر سیدھے راستے پر بھی چلے تو یقینا میں اس کو بخش دینے والا ہوں۔‘‘ ہماری طرف سے پہلے بھی ایک فتویٰ صادر ہو چکا ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ تمام جاندار اشیاء کی تصویریں حرام ہیں خواہ وہ مجسم ہوں یا غیر مجسم اور خواہ انہیں تراش کر بنایا گیا ہو یا ہاتھ سے بنایا گیا ہو یا رنگوں کی آمیزش سے بنایا گیا ہو یا کیمرہ وغیرہ سے بنایا گیا ہو۔ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وآله وصحبه وسلم ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ ویڈیو کیسٹوں کی تجارت سوال: ویڈیو کیسٹوں کی تجارت کے بارے میں کیا حکم ہے جس میں کم سے کم جو برائی ہے وہ یہ کہ عورتیں بے پردہ دکھائی جاتی ہیں اور عشق و محبت کے قصوں کو فلمایا جاتا ہے۔ کیا ان کا کاروبار کرنے والے تاجر کا مال حرام ہے؟ ایسے تاجر کے لیے کیا واجب ہے؟ وہ ان کیسٹوں اور دیگر سامان سے کس طرح نجات حاصل کرے؟ جزاکم اللہ خیرا جواب: ان کیسٹوں کی خریدو فروخت اور ان کو دیکھنا اور سننا حرام ہے کیونکہ یہ فتنہ و فساد کی دعوت دیتی ہیں، لہذا واجب ہے کہ انہیں ضائع کر دیا جائے اور ان کا کاروبار کرنے والوں کو روک دیا جائے تاکہ فتنہ و فساد کا خاتمہ ہو اور مسلمانوں کو اسباب فتنہ سے محفوظ رکھا جا سکے۔ واللہ ولی التوفیق ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ وی سی آر کی فروخت سوال: میں نے تقریبا اڑھائی سال پہلے فلمیں دیکھنے کے لیےوی سی آر خریدا تھا اور اب تقریبا ایک سال سے میں نے اسے استعمال نہیں کیا۔ میں اس کے خریدنے پر نادم ہوں اور میں اس سے نجات حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ سوال یہ ہے کہ میں اس کا کیا کروں کیونکہ میں کسی اور کو اس برائی میں مبتلا نہیں کرنا چاہتا جس میں میں خود مبتلا ہوا ہوں اور کیا اس کے بیچنے میں بھی گناہ ہو گا کیونکہ یہ حرام امور کے لیے استعمال ہوتا ہے؟ جواب: زیادہ احتیاط اس میں ہے کہ اسے فروخت نہ کریں کیونکہ اس کا اکثر و بیشتر استعمال برائی ہی کاموں کے لیے ہے، امید ہے اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی قیمت کے بجائے خیروبرکت سے نوازے گا کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’ جو کوئی اللہ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو چھوڑ دے گا تو اللہ تعالیٰ اسے اس سے بہتر عطا فرمائے گا۔‘‘[1] ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ حرام گانوں کی کیسٹوں کی تجارت اور اس کے لیے دکانیں کرایہ پر دینا سوال: فضیلۃ الشیخ محمد بن عثیمین!
Flag Counter