Maktaba Wahhabi

482 - 531
فحش اخبارات و مجلات کی فروخت سوال: ہماری کتابوں اور سٹیشنری کے سامان کی ایک دوکان ہے، علاوہ ازیں بعض اخبارات و جرائد بھی ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ کے ٹائٹل پر یا اندرونی صفحات میں لڑکیوں کی رنگین تصویریں بھی شائع ہوتی ہیں جو خریداروں کی توجہ مبذول کرانے کی غرض سے شائع کی جاتی ہے، تو ایسے جرائد و مجلات کی وجہ سے بعض لوگوں نے ہم پر تنقید بھی کی ہے اور کہا ہے کہ ان کا بیچنا حرام ہے تو ہم اپنے عظیم المرتبت شیخ سے امید رکھتے ہیں کہ وہ اس مسئلہ میں فتویٰ سے نوازیں گے، جزاکم اللہ خیرا۔ جواب: آپ کے لیے یا کسی اور کے لیے بھی ایسے جرائد و مجلات کا بیچنا جائز نہیں ہے جو عورتوں کی تصویروں یا خلاف شریعت مقالات پر مشتمل ہوں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَتَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْبِرِّ‌ وَٱلتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَ‌ٰنِ ۚ وَٱتَّقُوا۟ ٱللّٰهَ ۖ إِنَّ ٱللّٰهَ شَدِيدُ ٱلْعِقَابِ ﴿٢﴾ (المائده 5/2) ’’ اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو، کچھ شک نہیں کہ اللہ کا عذاب سخت ہے۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ تصویروں والے اخبارات و رسائل کی فروخت سوال: میں اکیس برس کا ایک نوجوان ہوں، میرے والد صاحب فوت ہو گئے ہیں، ہم پانچ بھائی ہیں، والدہ بھی حیات ہیں، والد صاحب کے ترکہ میں کئی دکانیں ہیں، جن میں سے ایک مکتبہ بھی ہے جس پر اخبارات و رسائل، دینی کتب اور قرآن مجید فروخت ہوتے ہیں۔ مکتبہ میں ایک غیر مسلم ملازم بھی کام کرتا ہے۔ میں نے اپنے بڑے بھائی سے کہا کہ اس ملازم کے لیے قرآن مجید اور دینی کتابوں کو ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے نیز تصویروں والے اخبارات و رسائل کو فروخت کرنا بھی جائز نہیں، لیکن انہوں نے میری اس بات کو رد کر دیا ہے تو اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟ کیا میرے لیے اپنے بھائیوں کے ساتھ بیٹھنا اور کھانا جائز ہے، رہنمائی فرمائیں؟ جواب: ہم آپ کے تقویٰ اور حرام یا مشتبہ سے بچنے کے لیے احتیاط کو بنظر استحسان دیکھتے ہیں اور یہ نصیحت کرتے ہیں کہ اس کافر کو الگ کر دو، اس کے بجائے کسی امین مسلمان کو ملازم رکھ لو اسے اس سے ان شاءاللہ بہت بہتر پاؤ گے۔ اخبارات و رسائل اگر فحش اور فسق و فجور کی دعوت دینے والے ہوں تو ان کو بیچنا اور ان سے نفع حاصل کرنا حرام اور اگر تصویریں معمولی اور عام نوعیت کی ہوں اور فحاشی و بے حیائی سے خالی ہوں تو پھر ان مجلات و جرائد کے بیچنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس صورت میں ان کی بیع علوم، فوائد اور ان چیزوں میں ہے جو مباح کلام ہے اس کی وجہ سے ہو گی، ان تصویروں کی وجہ سے نہیں۔ ہم آپ کو یہ نصیحت بھی کرتے ہیں کہ اپنے بھائیوں کے ساتھ مل جل کر رہیں کھائیں پیئیں، آپ کو ان شاءاللہ کوئی گناہ نہیں ہو گا۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔
Flag Counter