Maktaba Wahhabi

505 - 531
’’سونا سونے کے ساتھ، چاندی چاندی کے ساتھ، گندم گندم کے ساتھ، جو جو کے ساتھ، کھجور کھجور کے ساتھ اور نمک نمک کے ساتھ، یکساں طور پر برابر برابر وزن بھی ایک جیسااور سودا دست بدست ہو اور جب یہ اجناس مختلف ہوں تو پھر جس طرح چاہو بیچو بشرطیکہ دست بدست ہو۔‘‘ نیز حدیث ابن سعید رضی اللہ عنہ میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلا مِثْلا بِمِثْلٍ، وَلا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ، وَلا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلا مِثْلا بِمِثْلٍ، وَلا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ، وَلا تَبِيعُوا مِنْهَا غَائِبًا بِنَاجِزٍ) (صحيح البخاري‘ البيوع‘ باب بيع الفضة بالفضة‘ ح: 2177 وصحيح مسلم‘ المساقاة‘ باب الربا‘ ح: 75/1584) ’’ سونے کو سونے کے ساتھ نہ بیچو الا یہ کہ وہ برابر ہو اور ایک دوسرے کو کم یا زیادہ نہ کرو۔ اور چاندی کو چاندی کے ساتھ نہ بیچو الا یہ کہ وہ برابر برابر ہو اور ایک دوسرے کو کم یا زیادہ نہ کرو اور نہ ان میں سے غائب کو حاضر کے ساتھ بیچو۔‘‘ یہ دونوں حدیثیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ سونے کو سونے کے ساتھ کمائی یا نفع کے لیے نرخوں کی تبدیلی کے بعد بیچنے میں کوئی حرج نہیں جب کہ خریدوفروخت اس طرح ہو جس طرح ان حدیثوں میں مذکور ہے۔ وباللہ التوفیق۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ کمپنیوں کے حصص میں شراکت سودی کاروبار کرنے والی کمپنیوں کے حصص میں شراکت الحمدللّٰه والصلوة والسلام علي عبداللّٰه ورسوله‘ نبينا محمد وعلي آله وصحبه.اما بعد: مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض کمپنیاں، سود کے لین دین کا کام کرتی ہیں اور مجھ سے حصص خریدنے والوں اور دوسرے بہت سے لوگوں نے بھی ان منافع کے بارے میں سوال پوچھا ہے جو سودی کاروبار کرنے کے نتیجہ میں حاصل ہوتے ہیں۔ لۃذا اس بات کے پیش نظر کہ اللہ تعالیٰ نے یہ واجب قرار دیا ہے کہ مسلمانوں کی ہمدردی و خیرخواہی کی جائے اور نیکی و تقویٰ میں ان کے ساتھ تعاون کیا جائے، میں نے یہ مناسب سمجھا کہ یہ بتاؤں کہ سودی کاروبار کرنا حرام اور کبیرہ گناہ ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ ٱلَّذِينَ يَأْكُلُونَ ٱلرِّ‌بَو‌ٰا۟ لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ ٱلَّذِى يَتَخَبَّطُهُ ٱلشَّيْطَـٰنُ مِنَ ٱلْمَسِّ ۚ ذَ‌ٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوٓا۟ إِنَّمَا ٱلْبَيْعُ مِثْلُ ٱلرِّ‌بَو‌ٰا۟ ۗ وَأَحَلَّ ٱللّٰهُ ٱلْبَيْعَ وَحَرَّ‌مَ ٱلرِّ‌بَو‌ٰا۟ ۚ فَمَن جَآءَهُۥ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّ‌بِّهِۦ فَٱنتَهَىٰ فَلَهُۥ مَا سَلَفَ وَأَمْرُ‌هُۥٓ إِلَى ٱللّٰهِ ۖ وَمَنْ عَادَ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ أَصْحَـٰبُ ٱلنَّارِ‌ ۖ هُمْ فِيهَا خَـٰلِدُونَ ﴿٢٧٥﴾ يَمْحَقُ ٱللّٰهُ ٱلرِّ‌بَو‌ٰا۟
Flag Counter