Maktaba Wahhabi

51 - 531
عورت کے لیے نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے سوال: کیا عورت کے لیے مردوں کے ساتھ شریک ہو کر نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے؟ جواب: ان عبادات میں اصول یہ ہے جن کا اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنت میں بیان فرمایا ہے کہ یہ مردوں اور عورتوں کے لیے عام ہیں حتیٰ کہ مردوں یا عورتوں کی تخصیص کی کوئی دلیل موجود ہو۔ نماز جنازہ بھی ان عبادات میں سے ہے جن کا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے سو یہ خطاب عام ہے جو مردوں اور عورتوں سب کو شامل ہے، لہذا اس فرض کو اکثر و بیشتر حالتوں میں صرف مرد ہی ادا کرتے ہیں کیونکہ عورتیں تو اکثر اپنے گھروں ہی میں ہوتی ہیں لیکن اگر کبھی ایسا ہو کہ صرف عورتیں ہی کسی میت کی نماز جنازہ پڑھیں تو اس سے فرض ادا ہو جائے گا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ ثابت ہے کہ آپ نے حکم دیا کہ سعد بن ابی وقاص کا جنازہ لایا جائے تاکہ وہ بھی نماز پڑھیں،[1] چنانچہ حضرات صحابہ کرام میں سے کسی نے بھی اس سے اختلاف نہیں کیا تھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ عورت کے لیے مردوں کے ساتھ نماز جنازہ میں شرکت کرنا جائز ہے۔ نماز جنازہ میں بھی عورتوں کی صفیں مردوں کی صفوں سے پیچھے ہوں گی، یہ بھی ثابت ہے کہ عورتوں نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر اسی طرح صلوٰۃ پڑھی تھی[2] جس طرح مردوں نے پڑھی تھی، ہاں البتہ عورتیں دفن کے لیے جنازہ کے ساتھ قبرستان نہیں جا سکتیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس سے منع فرما دیا ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ کیا عورت نماز جنازہ پڑھ سکتی ہے؟ سوال: دیکھنے میں آیا ہے کہ عورت نماز جنازہ نہیں پڑھتی، فضیلۃ الشیخ سے سوال یہ ہے کہ کیا یہ ممنوع ہے؟ جواب: نماز جنازہ مردوں اور عورتوں سب کے لیے ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (مَنْ شَهِدَ الجَنَازَةَ حَتَّى يُصَلِّيَ، فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ شَهِدَ حَتَّى تُدْفَنَ كَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ، قِيلَ: وَمَا القِيرَاطَانِ؟ قَالَ:مِثْلُ الجَبَلَيْنِ العَظِيمَيْنِ) (صحيح البخاري‘ الجنائز‘ باب من انتظر حتي تدفن‘ ح: 1325 وصحيح مسلم الجنائز‘ باب فضل الصلاة علي الجنازة‘ ح: 945) ’’جس شخص نے جنازے میں شریک ہو کر نماز جنازہ پڑھی اسے ایک قیراط ثواب ملتا ہے اور جو اس کے دفن تک موجود رہے اسے دو قیراط ثواب ملتا ہے۔ عرض کیا گیا دو قیراط کتنے ہوتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: دو بڑے بڑے پہاڑوں کے برابر۔‘‘ لیکن عورتوں کے لیے جنازہ کے ساتھ قبرستان میں جانا جائز نہیں ہے، کیونکہ انہیں اس سے منع کر دیا گیا ہے جیسا کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
Flag Counter