Maktaba Wahhabi

539 - 531
نیز آپ نے یہ بھی فرمایا ہے: (وَالْإِثْمُ مَا حَاكَ فِي نَفْسِكَ وَكَرِهْتَ أَنْ يَطَّلِعَ عَلَيْهِ النَّاسُ) (صحيح مسلم‘ البر والصلة‘ باب تفسير البر والاثم‘ ح: 2553) ’’ گناہ وہ ہے جو تمہارے دل میں کھٹکے اور تم اس بات کو ناپسند کرو کہ لوگوں کو اس کی اطلاع ہو۔‘‘ مومن تو مشتبہات سے بھی اجتناب کرتا ہے۔ لہذا جب آپ کو معلوم ہو کہ اس کے معاملات حرام ہیں یا یہ حرام کاروبار کرتا ہے تو ایسے شخص سے نہ کوئی معاملہ کریں اور نہ اس سے قرض لیں۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ایک کرنسی کی دوسری کرنسی کے ساتھ ادھار بیع سوال: میں نے اضطراری حالات میں ایک غیر مسلم سے اس شرط پر قرض لیا کہ میں اس کے مساوی رقم آزاد کرنسی میں ادا کر دوں گا، یعنی اپنے ملک کی کرنسی کے سوا کسی اور کرنسی میں اور ادا اس وقت کروں گا جب میں سعودیہ میں اپنے کام کی جگہ واپس لوٹ آؤں گا۔ اور جب ایک مدت کے بعد میں سعودیہ واپس آیا تو آزاد کرنسی کی قیمت بڑھ گئی اور قرض لی ہوئی رقم سے دگنی ہو گئی، تو کیا اس آزاد کرنسی میں، اس فرق کے باوجود اسے ادا کرنا جائز ہے؟ یا میں اسے صرف اتنی ہی رقم ادا کر دوں جتنی میں نے اس سے قرض لی تھی؟ جواب: یہ قرض صحیح نہیں ہے کیونکہ یہ حقیقت میں حاضر کرنسی کی دوسری کرنسی کے ساتھ ادھار بیع ہے اور یہ معاملہ سودی ہے کیونکہ ایک کرنسی کی دوسری کرنسی سے بیع صرف اسی صورت میں جائز ہے جب وہ دست بدست ہو۔ لہذا آپ کو چاہیے کہ اسے صرف اتنی رقم واپس کریں جتنی آپ نے اس سے قرض لی تھی، نیز اس سودی معاملہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے آگے سچی پکی توبہ بھی کریں۔ وباللہ التوفیق۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ قرض لے کر تجارت کرنے والے سے زیادہ طلب کرنا سوال: ایک آدمی نے مجھ سے تین سال پہلے قریبا پچاس ہزار ریال قرض لیے اور کہا کہ وہ چھ ماہ کے اندر واپس کر دے گا لیکن اس نے ابھی تک یہ قرض واپس نہیں کیا، اور اس سے وہ تجارت کر رہا ہے، تو کیا یہ جائز ہے کہ میں اس سے اپنے اصل سرمایہ سے زیادہ کا مطالبہ کروں یا یہ ناجائز ہے؟ جواب: آپ کو صرف اپنے اصل سرمایہ ہی کا ممطالبہ کرنا چاہیے، اس سے زیادہ کا مطالبہ کرنا جائز نہیں۔ ہاں البتہ اگر وہ از خود آپ کے حق سے زیادہ اپنی طرف سے دے دے بشرطیکہ آپ اس کا نہ مطالبہ کریں اور نہ اسے اس کا پابند کریں تو یہ اس کے حق میں افضل اور احسان ہے تاکہ وہ اس صحیح حدیث پر عمل کر سکے: (إِنَّ خِيَارَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً) (صحيح البخاري‘ الاستقراض‘ باب هل يعطي اكبر من سنه‘ ح: 2392وصحيح مسلم‘ المساقاة‘ باب جواز اقتراض الحيوان...الخ‘ ح: 1600)
Flag Counter