Maktaba Wahhabi

63 - 531
جواب :نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ان دو قبروں پر تخفیف عذاب کی امید سے کھجور کی ٹہنی رکھنا ایک خاص واقعہ ہے جو کہ عموم کا حامل نہیں، کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے اور پھر یہ آپ کا معمول بھی نہیں تھا، اگر مختلف واقعات میں بھی ایسا ہوا ہو تو بھی دو تین بار سے زیادہ نہیں ہوا، حضرات صحابہ کرام میں سے بھی کسی نے ایسا نہیں کیا، حالانکہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء کرنے اور اپنے مسلمان بھائیوں کو نفع پہنچانے کے بے حد خواہش مند تھے، ہاں البتہ اس سلسلہ میں صرف بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے یہ ضرور روایت ہے کہ انہوں نے وصیت کی تھی کہ ان کی قبر پر دو شاخوں کو گاڑ دیا جائے[1] لیکن ہمارے علم کی حد تک حضرات صحابہ کرام میں سے کسی اور نے حضرت بریدہ کی اس مسئلہ میں موافقت نہیں کی۔ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وعلي آله وصحبه وسلم ۔۔۔ فتویٰ کمیٹی۔۔۔ میت کی قبر پر کھجور کی شاخ رکھنے کا حکم سوال: میت کی قبر پر کھجور کی شاخ یا کوئی اور سر سبز شاخ رکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: یہ جائز نہیں ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کی قبروں پر دو ٹہنیاں رکھی تھیں،[2] کیونکہ آپ کو معلوم کروایا گیا تھا کہ انہیں عذاب ہو رہا ہے اور یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے، لہذا ہمارے لیے قبر پر کھجور یا کسی اور درخت کی شاخ رکھنا جائز نہیں ہے۔ وباللہ التوفیق ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ قبر پر کیا رکھنا جائز ہے سوال: میں نے مختلف قبروں کو دیکھا ہے کہ کسی پر تو قبر کے آغاز میں صرف ایک پتھر رکھا ہوتا ہے۔ بعض پر قبر کے شروع اور آخر میں دو پتھر رکھے ہوتے ہیں اور بعض پر قبر کے شروع، درمیان اور آخر میں تین پتھر رکھے ہوتے ہیں اور انہیں ’’ رکیزہ یا نصیبۃ‘‘ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ مردوں اور عورتوں کی قبروں پر کیا رکھنا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے؟ جواب: میت کو دفن کرنے کے بعد یہ جائز ہے کہ قبر کے کناروں کی طرف صرف دو اینٹیں کھڑی کر دی جائیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ یہ قبر ہے، خواہ یہ قبروں کے درمیان ہی میں کیوں نہ ہو اور اس سلسلہ میں مرد، عورت یا بچے کی قبر میں کوئی فرق نہیں ہے بس دو اینٹوں سے زیادہ اور کوئی چیز نہ رکھی جائے ہاں البتہ اگر قبر کے ایک طرف کوئی پتھر وغیرہ رکھ دیا جائے تاکہ بوقت زیارت قبر معلوم ہو جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔
Flag Counter