Maktaba Wahhabi

91 - 531
(هَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا، فَوَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ، وَهَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا، فَوَجَبَتْ لَهُ النَّارُ، أَنْتُمْ شُهَدَاءُ اللّٰهِ فِي الأَرْضِ) (صحيح البخاري‘ الجنائز‘ باب ثناء الناس علي الميت‘ ح: 1367 وصحيح مسلم‘ الجنائز‘ باب فيمن يثني عليه خير او شر من الموتي‘ ح: 949) ’’جس کی تم نے اچھائی بیان کی اس کے لیے جنت واجب ہو گئی اور جس کی تم نے برائی بیان کی اس کے لیے جہنم واجب ہو گئی، تم زمین میں اللہ تعالیٰ کے گواہ ہو۔‘‘ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ عید کی رات قبروں کی زیارت سوال: ہماری بستی میں یہ رواج ہے کہ لوگ عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی رات قبرستان میں جاتے ہیں، اپنے مُردوں کی قبروں پر چراغ جلاتے اور حفاظ کو بلا کر قرآن پڑھاتے ہیں۔ کیا یہ فعل صحیح ہے؟ جواب: یہ فعل باطل، حرام اور اللہ تعالیٰ کی لعنت کا سبب ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں اور قبروں پر مسجدین باننے والوں اور ان پر چراغ جلانے والوں پر لعنت فرمائی ہے۔[1] عید کی رات قبروں کی زیارت بدعت ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت نہیں کہ آپ نے عید کی رات یا عید کے دن بطور خاص قبروں کی زیارت کی ہو، بلکہ آپ نے یہ فرمایا ہے: ( إِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُورِ، فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ( وَكُلَّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ) (سنن ابي داود‘ السنة‘ باب في لزوم السنة‘ ح: 4607‘وما بین القسین لفظ النسائی،صلاۃ العیدین،کیف الخطبۃ،ح:1579) ’’اپنے آپ کو دین میں نئی نئی باتیں ایجاد کرنے سے بچاؤ ،کیونکہ دین میں ایجاد کی گئی ہر نئی بات بدعت ہے، ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے کا سبب بنے گی۔‘‘ آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنی عبادت اور ہر اس کام کے لیے جسے وہ تقرب الہٰی کے حصول کے لیے کرنا چاہتا ہو یہ دیکھے کہ اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی شریعت میں کیا حکم ہے؟ کیونکہ اصول یہ ہے کہ عبادات میں اصل ممانعت ہے الا یہ کہ کوئی ایسی دلیل موجود ہو جس سے معلوم ہو کہ شریعت نے اس کا حکم دیا ہے۔ سائل نے عید کی رات قبروں پر چراغ جلانے کے بارے میں جو سوال کیا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس بات کی دلیل موجود ہے کہ یہ ممنوع اور کبیرہ گناہ ہے جیسا کہ میں ابھی بیان کر آیا ہوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں اور قبروں پر مسجدیں بنانے والوں اور ان پر چراغ جلانے والوں پر لعنت فرمائی ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔
Flag Counter