Maktaba Wahhabi

213 - 494
ہاں تو اس کی طرف سے حج کر سکتی ہے۔ [1] اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ معذور آدمی اگر چاہے تو کسی کو اپنا نائب مقرر کر کے حج کروا سکتا ہے، اسے حج بدل کہتے ہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ جسے حج بدل کے لیے بھیجا جائے وہ پہلے خود اپنا فریضہ حج ادا کر چکا ہو، جیسا کہ حدیث میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو کہا تھا کہ پہلے اپنی طرف سے حج کرو پھر شبرمہ کی طرف سے حج کرنا۔ [2] صورت مسؤلہ میں سائل کے والد کے پاس حج کے اخراجات تو موجود تھے لیکن وہ خود سفر حج کرنے کے قابل نہ تھے اور اسی حالت میں ان کا انتقال ہو گیا، اب اگر مرحوم کی اولاد اس کی طرف سے حج بدل کرانا چاہتی ہے تو شرعاً اس کی اجازت ہے لیکن اس کے لیے کسی ایسے نیک شخص کا انتخاب کیا جائے جو پہلے اپنا حج کر چکا ہے اور اس سلسلہ میں ایک بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ اگر مرحوم نے حج کے لیے کچھ رقم مختص کی تھی اور وہ وفات کے وقت موجود تھی تو اسے اب حج کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اب وہ رقم اس کا ’’ترکہ‘‘ شمار ہو گی جسے ورثاء میں تقسیم کیا جائے گا اگر تمام ورثاء بطیب خاطر رضا مند ہوں تو اس رقم کو حج کی مد میں استعمال کیا جا سکتا ہے یا پھر اولاد میں کوئی یا سب مل کر باپ کی طرف سے حج بدل کرانے کابندوبست کریں، مختصر یہ کہ ان کے ورثاء پرحج کا حکم لاگو نہیں ہے ہاں اگر چاہیں تو اس کی طرف سے حج بدل کر سکتے ہیں اور جس نے حج بدل کرنا ہے پہلے وہ اپنا حج کر چکا ہو۔ (واﷲ اعلم) دسویں ذوالحجہ کو طواف کرنے کے بعد حیض آنا سوال ایک عورت کو دسویں ذوالحجہ کو طواف کرنے کے بعد اگر حیض آجائے تو وہ کیا کرے، کیا وہ طواف وداع کے لیے اپنے پاک ہونے کا انتظار کرے یا طواف کے بغیر ہی واپس اپنے وطن آجائے، قرآن وحدیث کے مطابق ایسی عورت کے لیے کیا حکم ہے؟ جواب طواف وداع کا مطلب یہ ہے کہ حج کرنے والا اپنے آخری لمحات بھی بیت اﷲ کے پاس بصورت طواف گزارے لیکن جس عورت کو حیض آجائے اس کے لیے طواف وداع ضروری نہیں ہے، وہ طواف وداع کے بغیر مکہ مکرمہ سے اپنے وطن واپس آجائے جیسا کہ حضرت ابن عباسرضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’لوگوں کو حکم دیا جاتا تھا کہ وہ اپنے وطن لوٹنے سے پہلے مکہ مکرمہ میں اپنا آخری وقت بیت اﷲ کے پاس (بصورت طواف) گزاریں البتہ حائضہ عورت سے طواف وداع کے متعلق تخفیف کی جاتی تھی۔‘‘ [3] لیکن اس رخصت کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ دسویں ذوالحجہ کو طواف افاضہ کر چکی ہو، جیسا کہ حضرت ابن عباسرضی اللہ عنہ سے ہی روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے حائضہ عورت کو مکہ مکرمہ سے نکلنے سے پہلے طواف وداع کے متعلق رخصت دی تھی، بشرطیکہ وہ افاضہ کر چکی ہو۔[4] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہو گئیں، میں نے رسول
Flag Counter