Maktaba Wahhabi

432 - 494
کے نام سے آواز دی جائے گی؟ جواب:امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’قیامت کے دن لوگوں کو ان کے باپوں کے ساتھ پکارا جائے گا۔ [1] پھر حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن ہر غدار کے لیے ایک جھنڈا بلند کیا جائے گا پھر پکارا جائے گا۔ یہ فلاں کے بیٹے فلاں کی دغا بازی اور غداری کا نشان ہے۔[2]ایک حدیث جسے حضرت ابوالدردا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن تمہیں تمہارے ناموں اور تمہارے باپوں کے نام سے پکارا جائے گا، لہٰذا تم اپنے لیے اچھے نام کا انتخاب کیا کرو۔‘‘ [3] علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ صحیح اور صریح سنت سے جو بات ثابت ہے وہ یہی ہے کہ مخلوق کو قیامت کے دن ان کے باپوں کے نام سے پکارا جائے گا اور ان کی ماؤں کے نام سے نہیں پکارا جائے گا۔ [4] کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دنیا میں کچھ بچے غلط کاری کا نتیجہ ہیں جبکہ ان کا کوئی قصور نہیں ان پر پردہ رکھنےکے لیے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ماؤں کے نام سے آواز دیں گے، اس سلسلہ میں ایک روایت کا بھی سہارا لیا جاتا ہے جسے مجمع الزوائد میں طبرانی کے حوالہ سےبیان کیا گیا ہے۔ [5] ناجائز اولاد پر پردہ داری والی بات تو دنیا میں تو ان کا راز فاش ہو چکا ہے، اب قیامت کے دن ان پر پردہ پوشی کی کیا ضرورت ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی خاطر اپنے ضابطہ کو تبدیل کر دے؟ بہرحال ہمارے رجحان کے مطابق قیامت کے دن ہر انسان کو اس کے باپ کے نام سے ہی پکارا جائے گا، ماں کی طرف اس کی نسبت کرنا خلاف عقل و نقل ہے۔ (واللہ اعلم) کھانے کے بعد ہاتھوں کا دھونا سوال:کھانے کے بعد کیا ہاتھوں کو دھونا ضروری ہے؟ اگر ان کو ویسے صاف کر لیا جائے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اس کی وضاحت کریں۔ جواب:کھانے کے بعد اگر ہاتھوں پر خوارک کے اجزاء وغیرہ لگے ہیں تو انہیں اچھی طرح صاف کر لیا جائے، انہیں دھونا ضروری نہیں ہے، بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہاتھ کو چکناہٹ وغیرہ لگی ہوتی ہے تو سوتے ہوئے کوئی کیڑا وغیرہ کاٹ لیتا ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق ہمیں ہدایت دی ہے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص مر گیا اور اس کے ہاتھوں کو چکناہٹ وغیرہ لگی تھی جسے اس نے نہیں دھویا تھا، اس دوران اگر اسے کوئی نقصان پہنچے تو وہ خود کے علاوہ کسی دوسرے کو ملامت نہ کرے۔‘‘ [6] اس لیے بہتر ہے کہ کھانے کے بعداپنے ہاتھوں کو پانی سے دھو لیا جائے یا اچھی طرح تولیے وغیرہ سے صاف کر لیا جائے، تاکہ ہاتھوں پر چکناہٹ لگنے کی صورت میں اسے کوئی نقصان نہ پہنچے۔ (واللہ اعلم)
Flag Counter