Maktaba Wahhabi

156 - 452
رسول اللہ ! آ پ اسے خرید لیں تاکہ عید اور وفد کی آمد کے موقع پر زیب تن کیا کریں۔ ‘‘[1]حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن سرخ رنگ کا دھاری دار جوڑا زیب تن فرمایا کر تے تھے۔ [2] عید الفطر سے پہلے کچھ کھانا عید الفطر کی نماز سے پہلے طاق عدد میں کھجوریں کھانا مسنون عمل ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کے دن اس وقت تک نہیں نکلتے تھے جب تک چند کھجوریں تناول نہ فرما لیتے۔[3] اگر کھجوریں دستیاب نہ ہو ں تو کوئی بھی میٹھی چیز کھائی جا سکتی ہے البتہ عید الاضحی کے دن جب تک نماز نہ پڑھ لیتے کوئی چیز تناول نہیں فرما تے تھے۔ [4] ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قربانی کی کلیجی اور جگر وغیرہ کھایا کر تے تھے۔ [5] عید گاہ کی طرف پیدل جانا عید گاہ کی طرف پیدل جانا چاہیے، بوقت ضرورت سوار ہو کر جانا بھی جائز ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ عید گاہ کی طرف پیدل جانا مسنون عمل ہے۔[6] امام ترمذی رضی اللہ عنہ نے اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث پر اکثر اہل علم کا عمل ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ عید گاہ کی طرف پیدل جانا کم از کم مستحب عمل ہے اگرچہ کسی معقول عذر کی وجہ سے سواری استعمال کی جا سکتی ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید گاہ پیدل جا تے اور پیدل ہی وہاں سے واپس آ تے تھے۔[7] تکبیرات عیدین عیدین کے موقع پر اللہ کی کبریائی اور عظمت بیان کرنا مستحب عمل ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے الفاظ کے متعلق کوئی صحیح حدیث منقول نہیں، البتہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ درج ذیل الفاظ کہا کر تے تھے ۔ االلّٰه اکبر، االلّٰه اکبر لا الٰہ الا اللّٰه وااللّٰه اکبر االلّٰه اکبر وللّٰه الحمد۔[8] حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے درج ذیل الفاظ مروی ہیں: االلّٰه اکبر، االلّٰه اکبر االلّٰه اکبر وللّٰه الحمد ، اللّٰه اکبر و اجل االلّٰه اکبر علی ما ھدانا۔[9] حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ درج ذیل الفاظ کہا کر تے تھے۔ االلہ اکبر، االلہ اکبر االلہ اکبر کبیرا تکبیرات کے علاوہ نعت خوانی اور اشعار وغیرہ پڑھنا ثابت نہیں۔ نماز عید کے بعد کے آداب نماز عید کے بعد حسب ذیل آداب کا خیال رکھا جائے۔
Flag Counter