Maktaba Wahhabi

218 - 452
اس حدیث کا عموم عمرہ کو شامل ہے، اس کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : اپنے عمرہ میں بھی تم اسی طرح کرو جس طرح تم اپنے حج میں کرتے ہو۔[1] یہ حکم بھی عام ہے، اس میں عمرہ کا طواف وداع بھی شامل ہے۔ شریعت میں عمرہ بھی حج کی طرح ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حج اصغر کہا ہے چنانچہ عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ عمرہ ، حج اصغر ہے۔‘‘[2] اس بنا پر اگرچہ طواف وداع کا حکم حجۃ الوداع کے موقع پر دیاگیا تھا لیکن عمرہ کرنے کے بعد بھی طواف وداع کرنا ہو گا۔ اس سلسلہ میں ایک روایت بھی مروی ہے : جو شخص اس گھر کا حج یا عمرہ کرے اسے اپنا آخری وقت بیت اللہ میں گذارنا چاہے۔[3] لیکن یہ ایک راوی حجاج کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن اسے تائید کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔ احرام کی دو رکعت سوال:ہمارے ہاں عام طور پر احرام باندھنے کے بعد دو رکعت پڑھی جاتی ہیں ، میں نے کچھ علماء سے سنا ہے کہ احرام کی مخصوص دو رکعت کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں، اس کے متعلق وضاحت درکار ہے؟ جواب: احرام کے لئے دو رکعت پڑھنے کی مشروعیت کسی صحیح حدیث میں منقول نہیں ہے، ہمارے ہاں یہ غلط طور پر مشہور ہو چکا ہے کہ احرام باندھنے کے بعد دو رکعت پڑھنا چاہئیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھ کر جو دو رکعت ادا کی تھیں وہ احرام کی نہیں بلکہ نماز عصر کی دو رکعت (قصر) تھیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کےلئے احرام باندھتے وقت کوئی نماز مشروع قرار دی ہو، اس کی وضاحت کسی حدیث میں نہیں ہے، اس کے متعلق نہ تو آپ کا کوئی قول مروی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی عملی ثبوت ملتا ہے۔ اگر احرام باندھتے وقت کسی نماز کا وقت ہو جائے تو اسے ادا کیاجا سکتا ہے لیکن اس نماز کا احرام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تلبیہ کب بند کیا جائے سوال:عمرہ یا حج کرنے والے کو تلبیہ کب بند کر دینا چاہیے؟ جواب: عمرہ کرنے والا جب بیت اللہ کا طواف شروع کرے تو اسے تلبیہ بند کر دینا چاہیے ، چنانچہ حضرات ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ میں تلبیہ سے اس وقت رُک جاتے جب وہ حجر اسود کو بوسہ دیتے۔[4] اور عمرہ کے آغاز میں حجر اسود کو بوسہ دیا جاتا ہے۔اسی طرح حج کرنے والا اس وقت تلبیہ بند کر دے جب وہ عید کے دن بڑے شیطان کو کنکریاں مار لے۔ چنانچہ حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہما اور حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ کہتے رہتے۔ [5]
Flag Counter