Maktaba Wahhabi

289 - 452
ہونے کی صورت میں حصہ زیادہ ملتا ہے، نیز بیوی ایک ہو یا زیادہ اپنا مقررہ حصہ ہی پا تی ہیں، زیادہ ہو نے کی صورت میں اپنا مقررہ حصہ باہم تقسیم کر لیتی ہیں۔ اب موجودہ سوال کا جواب حسب ذیل ہے : خاوند نے بیوی کو طلاق دی اور وہ اس وقت فوت ہوا جب کہ اس کی بیوی طلاق کے بعد دوران عدت تھی ، لہذا وفات کے وقت وہ اس کی بیوی تھی کیونکہ اختتام عدت تک نکاح بر قرار رہتا ہے۔ اس صورت میں اسے اپنے خاوند کی جائیداد سے حصہ ملے گا، چونکہ فوت ہو نے والے خاوند کی اولاد موجود ہے اگر چہ دوسری بیوی سے ہے، اس لیے اولاد ہو نے کی صورت میں ایک بیوی یا زیادہ بیویوں کو آٹھواں حصہ دیا جا تا ہے لہذا دونوں بیویوں کو آٹھواں حصہ دیا جائے گا۔ پھر یہ دونوں بیویاں آٹھواں حصہ ہی تقسیم کریں گی اور باقی سات حصے اس کی اولاد کے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’اور وہ تمہارے ترکہ میں سے چوتھائی کی حقدار ہوں گی اگر تم بے اولاد ہو اور صاحب اولاد ہو نے کی صورت میں ان کا آٹھواں حصہ ہے۔ ‘‘[1] خاوند کی طرف سے ملنے والا آٹھواں حصہ دونوں بیویوں کے درمیان برابر ی کے ساتھ تقسیم کیا جائے گا۔  (واللہ اعلم) دو بیویوں سے خاوند کا حصہ سوال:میری دو بیویاں تھیں جو کسی حادثہ میں فوت ہو گئی ہیں، ان میں سے ایک صاحب اولاد اور دوسری لا ولد فوت ہوئی ہے ، مجھے ان کے ترکہ سے کتنا حصہ ملے گا، قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔ جواب: قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے وضاحت کے ساتھ حقداروں کے حصے متعین کیے ہیں۔ بیوی خاوند کے حصوں کی تفصیل بھی بیان کی ہے کہ خاوند اگر لا ولد فوت ہوا ہے تو بیوی یا بیویوں کو چوتھا حصہ اور اگر خاوند صاحب اولاد تھا تو بیوی کو آٹھوا ں حصہ ملتا ہے۔ اسی طرح اگر بیوی لا ولد ہو تو خاوند کو نصف اور اگر بیوی صاحب اولاد ہے تو خاوند کو چوتھا حصہ ملتا ہے ۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’اور تمہیں آدھا مال ملے گا جو تمہاری بیویاں چھوڑ مریں بشر طیکہ ان کی اولاد نہ ہو اور اگر ان کی اولاد ہے تو تمہیں ان کے ترکہ سے چوتھا حصہ ملے گا۔۔۔۔ اور بیویوں کو چوتھا حصہ ملے گا جو تم چھوڑ مرو بشر طیکہ تمہاری اولاد نہ ہو اور اگر تمہاری اولاد ہے تو انہیں تمہارے ترکہ سے آٹھواں حصہ ملے گا۔ ‘‘[2]1 صورت مسؤلہ میں جو بیوی لا ولد فوت ہوئی ہے خاوند کو اس کے ترکہ سے نصف ملے گا اور جو بیوی صاحب اولاد ہے خاوند کو اس کے ترکہ سے چوتھا حصہ ملے گا اور باقی تین حصے اس کی اولاد کے لیے ہیں، جیسا کہ مذکورہ قرآنی آیات میں اس کی تفصیل بیان ہوئی ہے۔ (واللہ اعلم )
Flag Counter