Maktaba Wahhabi

341 - 452
نیت شادی کی نہیں تھی ، میں نے یہ نکاح گواہوں کی موجودگی ، لڑکی کے والدین اور اپنے والدین کی رضا مندی سے کیا ہے، اس قسم کے نکاح کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جواب: جب نکاح کے تمام ارکان اور شرائط پائی جائیں اور ایجاب و قبول ہو جائے تو نکاح واجب ہو جاتا ہےخواہ نکاح کرنے والے کی نیت ذاتی مفادات کا حصول ہی کیوں نہ ہو، اس قسم کی نیت کچھ حیثیت نہیں رکھتی۔ احناف ، شوافع، حنابلہ اور مالکی حضرات اس قسم کے نکاح کو صحیح قرار دیتے ہیں، خواہ ہنسی مذاق میں ہی کیوں نہ ہو۔ ان حضرات کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ تین باتیں ایسی ہیں جنہیں اگر سنجیدگی سے کیا جائے تو بھی پختہ ہیں اور اگر مذاق میں انہیں کیا جائے تو بھی پختہ ہیں: ایک نکاح، دوسری طلاق اور تیسرا رجوع ۔ [1] اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر یہ تینوں کا حقیقی طور پر سنجیدگی سے کئے جائیں تو حقیقت پر مبنی ہوں گے اور اگر بطور مذاق کئے جائیں تو بھی حقیقت ہی ہوں گے۔ اس لئے ہمارے رجحان کے مطابق سوال میں مذکورہ نکاح حقیقت پر مبنی اور اسے واجب قرار دیا جائے گا، اگرچہ نکاح کرنے والے کی نیت ذاتی مفادات کا حصول تھا۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ’’ عام علماء کے ہاں مذاق میں طلاق دینے والے کی طلاق بھی واقع ہو جائے گی اور اسی طرح اس کا نکاح بھی صحیح ہے کہ مرفوع حدیث کے متن میں بھی اس کا ذکر ہے۔ صحابہ کرام اور تابعین عظام کا مؤقف بھی یہی ہے اور مشہور اہل علم نے بھی یہی قول اختیار کیا ہے۔ [2] طلاق اور خلع میں فرق سوال:بعض دفعہ عدالت ، عورت کے حق میں خلع کی ڈگری جاری کر دیتی ہے جبکہ خاوند نے اسے طلاق نہیں دی ہوتی، اس خلع اور طلاق میں فرق واضح کریں، کیا خلع کی صورت میں خاوند کا طلاق دینا ضروری نہیں؟ جواب: جب عورت کسی وجہ سے اپنے خاوند کے پاس نہ رہنا چاہتی ہو اور خاوند اسے طلاق نہ دے تو اسے بذریعہ عدالت خلع لینے کا حق ہے خواہ خاوند اسے طلاق نہ بھی دے، عدالت کی طرف سے خلع کی ڈگری ہونے کے بعد عورت آزاد ہے۔ خلع اور طلاق میں درج ذیل فرق ہے: ٭ طلاق دینا مرد کا حق ہے جبکہ خلع لینا عورت کا حق ہے۔ ٭ خلع میں خاوند کو رجوع کا حق نہیں ہوتا جبکہ طلاق رجعی میں اسے رجوع کا حق باقی رہتا ہے۔ ٭ طلاق میں عدت تین حیض ہے جبکہ خلع میں عدت ایک حیض ہے۔ ٭ طلاقوں کی تعداد تین ہے، جب کہ آخری طلاق ہو جائے تو عورت مرد کے لئے حلال نہیں ہو گی ، جبکہ خلع کے بعد نکاح تو ختم ہو جاتا ہے لیکن نئے نکاح سے دوبارہ تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔ بہر حال خلع ، عورت کا حق ہے وہ اسے جب چاہے استعمال کر سکتی ہے۔ ( واللہ اعلم)
Flag Counter