Maktaba Wahhabi

356 - 452
بلوغ کے بعد اپنا عقیقہ خود کرنا سوال:اگر والدین نے عقیقہ نہ کیا ہو تو کیا آدمی بالغ ہونے کے بعد اپنا عقیقہ خود کر سکتا ہے، کیا کسی روایت یا واقعہ سے اس کا ثبوت ملتا ہے، وضاحت کریں؟ جواب: جس شخص کا عقیقہ نہ کیا گیا ہو وہ بالغ ہونے کے بعد از خود اپنا عقیقہ کر سکتا ہے کیونکہ حدیث میں ہے، ہر بچہ اپنے عقیقہ کی وجہ سے گروی ہے۔[1] اس حدیث میں نومولود کو گروی چیز کی طرح قرار دیا گیا ہے تاوقت یہ کہاس کا عقیقہ نہ کیا جائے، لہٰذ ابڑی عمر کا آدمی اپنا عقیقہ خود بھی کر سکتا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک روایت پیش کی جاتی ہے ، حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعثت کے بعد خود اپنا عقیقہ کیا۔ [2] لیکن اس کی سند میں عبد اللہ بن محرر نامی راوی متروک ہے، لہٰذا یہ روایت محدثین کے معیار کے مطابق صحیح نہیں ہے۔ چنانچہ علامہ البزار لکھتے ہیں کہ اس حدیث کو بیان کرنے والا صرف عبد اللہ بن المحرر ہے جو انتہائی ضعیف ہے۔[3] ( واللہ اعلم) اونٹ کو نحر کرنےکا طریقہ سوال:اونٹ کو نحر کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟ کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔ جواب: کسی جانور کو زمین پر لٹا کر اس کی گرن پر چھری چلانا ذبح کہلاتا ہے جبکہ جانور کو کھڑا کر کے اس کی گردن پر تیز دھار آلہ مار نا نحر کہلاتا ہے۔ نحر کا طریقہ حسب ذیل ہے: اونٹ کا اگلا بایاں گھٹنا باندھ کر اسے تین ٹانگوں پر کھڑا کر دینا چاہیے پھر کوئی تیز دھار چیز مثلاً چھری ، نیزہ یا برچھی اس کی گردن پر ماری جائے۔ جس اس کا خون بہہ جائے اور وہ ایک طرف گر جائے تو اس کی کھال وغیرہ اتار کر گوشت بنا لیا جائے۔ قرآن کریم نے اونٹ کو نحر کرنے کے متعلق صراحت کی ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ قربانی کے اونٹ ہم نے تمہارے لئے اللہ تعالیٰ کی نشانیاں مقرر کر دی ہیں ان میں تمہارے لئے نفع ہے، انہیں کھڑا کر کے ان پر اللہ تعالیٰ کا نام لو، بایں حالت کہ وہ گھٹنا بندھے کھڑے ہوں، پھر جب ان کے پہلو گر پڑیں تو ان سے کچھ کھاؤ۔ ‘‘[4] حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام اونٹ کی بائیں ٹانگ باندھ کر اسے نحر کرتے تھے اور وہ اپنی باقی تین ٹانگوں پر کھڑا ہوتا تھا۔[5] اسی طرح حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ایک ایسے آدمی کے پاس سے گذرے جس نے اپنے اونٹ کو ذبح کرنے
Flag Counter