Maktaba Wahhabi

386 - 452
جواب: غیر محرم کے ساتھ کسی بھی عورت کا تنہائی اختیار کرنا حرام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ کوئی عورت بھی کسی مرد سے محرم کی موجودگی کے بغیر خلوت نہ کرے۔‘‘ [1] حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ خبر دار! جو آدمی بھی کسی غیر محرم عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرتا ہے ان دونوں کا تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ ‘‘[2] شرعی طور پر حرام خلوت سے مراد صرف یہ نہیں ہےکہ کوئی مرد کسی عورت سے لوگوں کی نگاہوں سے اوجھل ہو کر کسی گھر میں خلوت کرے اور اس سے راز و نیاز کی باتیں کرے بلکہ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ دونوں کسی جگہ پر اکیلے ہوں اور ایک دوسرے سے سر گوشیاں کرتے پھریں ، ان دونوں کے درمیان بات چیت کا دور چلے خواہ وہ لوگوں کے سامنے ہی کیوں نہ ہو اور لوگ ان کی باتیں نہ سن سکیں، یہ بھی حرام خلوت میں شامل ہے۔ دور حاضر میں خلوت کا بدترین ذریعہ موبائل فون اس میں شامل ہے۔ اس کے ذریعے ماں باپ ، بھائیوں کے سامنے خلوت کی جاتی ہے، اس کے ذریعے بات چیت سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے بلکہ گھر سے فرار ہونے کے پروگرام بنائے جاتے ہیں، اللہ کی شریعت میں خلوت اس لئے حرام کی گئی ہے کہ یہ زنا اور بد کاری کا وسیلہ اور اس کا پیغام ہے، لہٰذا یہ جس صورت میں بھی پایا جائے وہ خلوت حرام میں داخل ہو گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ میں نے اپنے بعد مردوں کے لئے عورتوں سے بڑھ کر نقصان دہ کوئی فتنہ نہیں چھوڑا۔ ‘‘[3] والدین کو چاہیے کہ وہ اس پہلو سے بھی اپنی اولاد پر نظر رکھیں، ایسا نہ ہو کہ قیامت کے دن اولاد کے ساتھ انہیں بھی دھر لیا جائے اور دنیا میں جو رسوائی اور جگ ہنسائی ہو گی وہ اس کے علاوہ ہو گی۔ واللّٰہ المستعان بیوی کو اپنے والدین کے ساتھ رہنے پر مجبور کرنا سوال:میری شادی آٹھ سال قبل ہوئی تھی، اب میرا ساس ، سسر اور دیور کے ساتھ رہنا مشکل ہے۔ میں نے اپنے خاوند سے علیحدہ رہائش کا مطالبہ کیا ہے لیکن وہ اس پر آمادہ نہیں۔ کیا میرا یہ مطالبہ غیر شرعی ہے، اس کے متعلق شرعی ہدایات مطلوب ہیں؟ جواب: خاوند نے جس عورت کو طلاق رجعی دے رکھی ہو اس کے متعلق ارشادِ باری تعالیٰ ہے: (ترجمہ) ’’ تم اپنی طاقت کے مطابق جہاں تم خود رہتے ہو وہاں ان (طلاق والی) عورتوں کو رکھو۔‘‘ [4] اس آیت کریمہ کے مطابق مطلقہ رجعیہ کے لیے رہائش ثابت ہے لیکن جو عورت آدمی کے نکاح میں ہے ، اس کے لئے تو بالاولیٰ واجب ہے۔ نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ ( ترجمہ ) ’’ تم ان عورتوں کے ساتھ اچھے طریقے کے ساتھ بود و باش اختیار کرو۔‘‘[5] یہ بات معاشری طور پر معروف ہے کہ عورت کے لئے ایسی رہائش کا بندوبست ہونا چاہیے جہاں اس کی چادر چاردیواری کا
Flag Counter