Maktaba Wahhabi

455 - 452
جواب: موجودہ حالات کے پیش نظر اللہ تعالیٰ پر توکل اور بھروسہ کے ساتھ ساتھ اپنے حفاظتی اقدامات کو نظر انداز نہ کریں۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا ، اس نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ کا کیا خیال ہے اگر کوئی آدمی میرا مال چھیننا چاہے تو ایسی حالت میں کیا کرنا چاہیے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اسے اپنا مال نہ دے ، اس نے عرض کیا اگر وہ میرے ساتھ جنگ و قتال پر اتر آئے ؟ آپ نے فرمایا: تو بھی اس کے ساتھ جنگ و قتال کر، اس نے عرض کیا اگر اس نے مجھے قتل کر دیا تو؟ آپ نے فرمایا کہ ایسے حالات میں تو شہید ہو گا، اس نے عرض کیا اگر میں اسے قتل کر دوں تو؟ آپ نے فرمایا کہ اگر تو اسے قتل کر دے تو وہ آگ میں ہے۔‘‘ [1] اس حدیث سے ثابت ہوا کہ گھر والوں کے لئے عزیمت کا یہی راستہ ہے کہ وہ ڈاکو کو اپنا مال نہ دیں، بلکہ اس سے جنگ و قتال کیا جائے، اگر ایسے حالات میں گھر والا مارا گیا تو وہ شہید اور اگر ڈاکو مارا گیا تو وہ جہنم میں اور اس کا خون ضائع ہے لیکن اگر اس کے ساتھ جنگ و قتال کرنے سے زیادہ نقصان کا اندیشہ ہو مثلاً وہ گھر والوں کا اکیلا ہی سرپرست ہے اور اہل خانہ میں اور کوئی لواحقین کی نگہداشت کرنے والا نہیں یا وہ اہل علم سے ہے اور اپنے علم سے لوگوں کی تشنگی دور کرتا ہے تو ایسے حالات میں رخصت ہے کہ وہ اپنا مال اس کے حوالے کر کے اپنی جان اور عزت و ناموس کو محفوظ کرے، اس بات کا اندازہ وہ خود لگا سکتا ہے کہ اس نے کونسا راستہ اختیار کرنا ہے ، عزیمت کا یا رخصت سے فائدہ اٹھانا ہے۔ ( واللہ اعلم) مردار جانور کی قابل استعمال چیزیں سوال:اگر بکری وغیرہ ذبح کئے بغیر مر جائے تو اس کی کون کون سی اشیاء استعمال کی جا سکتی ہیں، قرآن و حدیث میں اس کے متعلق کیا ہدایات ہیں؟ جواب: شرعی طریقہ سے ذبح کئے بغیر جو جانور مر جائے اسے مردار کہتے ہیں، قرآن کریم نے اسے حرام قرار دیا ہے ، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’ تم پر مردار حرام ہے۔ ‘‘[2] لیکن حدیث نے ان مرداروں سے دو چیزوں کو مستثنیٰ کیا ہے اور وہ حلال ہیں جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ہمارے دو مردار حلال کر دیئے گئے ہیں : ایک مچھلی اور دوسری مکڑی ‘‘[3] مچھلی اور مکڑی کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئےیہ دونوں مردار حلال کر دیئے ہیں ۔ مردار بکری کی کھال قابل استعمال ہے بشرطیکہ اسے دباغت دی جائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ’’ جب کھا ل کو دباغت دی جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے۔ ‘‘[4] اس کے علاوہ مردار جانور کی ہڈیاں، سینگ ، کھر ، بال اور پر وغیرہ بھی قابل استعمال ہیں۔ امام زہری رحمۃ اللہ علیہ مردار ہاتھی وغیرہ کی ہڈیوں کے متعلق فرماتے ہیں: میں نے ایسے اہل علم اسلاف کو دیکھا ہے جو ہڈیوں سے بنی ہوئی کنگھی کرتے تھے اور ان میں تیل بھی ڈال لیا کرتے تھے۔ [5]
Flag Counter