Maktaba Wahhabi

456 - 452
حضرت حماد فرماتے ہیں کہ مردہ پرندوں کے پروں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ [1] مردہ مچھر اور مکھی کا حکم سوال:اگر دودھ یا پانی میں مکھی یا مچھر گر کر مر جائے تو اس کا کیا حکم ہے ، جبکہ قرآن کریم نے مردار کو حرام قرار دیا ہے ، اس کی قرآن و حدیث کی رو سے وضاحت کر دیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے ۔ جواب: بلا شبہ قرآن کریم کی نص کے مطابق مردار حرام ہے اور مردار نجس ہوتا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردار کے چمڑے کو پاک کرنے کا طریقہ بتایا ہے کہ اسے رنگا جائے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اسے دباغت نہ دی جائے تو وہ نجس ہے۔ اس پر علماء امت کا اجماع ہے لیکن مردار نجس ہونے سے وہ مردار مستثنیٰ ہے جس میں بہنے والا خون نہ ہو جیسے مکھی ، کیڑے مکوڑے ، چیونٹی اور مچھر وغیرہ ۔ ا ن میں اتنا خون نہیں ہوتا جو زمین پر بہنے لگے۔ اس طرح کے حشرات اور کیڑے مکوڑے مر جائیں تو وہ نجس نہیں جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکھی کے متعلق فرمایا ہے : ’’ جب مکھی تم میں سے کسی کے مشروب میں گر جائے تو اسے ڈبو کر نکالا جائے کیونکہ اس کے ایک پَر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے۔ ‘‘ [2] بعض روایات میں کھانے میں گرنے کے الفاظ بھی ہیں۔ [3] ان احادیث سے معلوم ہوا کہ مکھی جب سالن ، پانی، دودھ یا چائے وغیرہ میں گر جائے تو کھانے پینے کی چیز کو ضائع کر دینا جائز نہیں بلکہ اسے استعمال میں لانا جائز ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس قسم کا مردار نجس نہیں۔ مچھر ، شہد کی مکھی ، چیونٹی اور دیگر حشرات کو اس پر قیاس کیا جا سکتا ہے ۔ چنانچہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ لکھتےہیں: ’’ یہ حدیث اس امر پر بطور دلیل پیش کی جاتی ہے کہ قلیل پانی ایسی چیز کے گرنے سے پلید نہیں ہوتا جس میں اتنا خون نہیں جو بہنے والا ہو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسی چیز کو ڈبونے کا حکم نہیں دیتے جس کے مرنے سے پانی پلید ہو جاتا ہو۔‘‘ [4] لہٰذا مچھر ، مکھی وغیرہ گرنے اور مرنے سے کوئی چیز پلید نہیں ہوتی ۔ ( واللہ اعلم ) کیا علاج معالجہ تو کل کے منافی ہے؟ سوال:میری دونوں آنکھوں میں موتیا آ چکا ہے ، دیکھنے میں کافی دقت محسوس ہوتی ہے ، میرا حج بیت اللہ کا بھی ارادہ ہے، لیکن تادم تحریر علاج کرانے سے انکاری ہوں ، جس کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ فرمان ہے کہ جو لوگ علاج اور دم وغیرہ نہیں کراتے وہ جنت میں بغیر حساب و کتاب داخل ہوں گے، میں بھی یہ فضیلت حاصل کرنا چاہتا ہوں ، اس سلسلہ میں میری راہنمائی کریں اور اپنے رجحان کا صاف اظہار کریں؟
Flag Counter