Maktaba Wahhabi

473 - 452
آدمی نے کتے کو دیکھا جو پیاس کی وجہ سے ہانپ رہا تھا، اس نے کنوئیں سے پانی نکالا اور اسے پلا دیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے اس عمل کی وجہ سے معاف کر دیا۔[1] ایک روایت میں ہے کہ صحابہ کرام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا، یا رسول اللہ ! ہم ان حیوانات کو کھلاتے پلاتے ہیں، کیا ہمیں اجر ملے گا تو آپ نے فرمایا: ’’ ہر تازہ اور زندہ جگر رکھنے والے کو کھلانے پلانے میں اجر ملتا ہے۔‘‘[2] ایک دوسری حدیث میں ہے کہ ایک عورت نے بلی کو باندھ دیا اور اس کی خوراک کا بندوبست نہ کیا حتیٰ کہ وہ مر گئی تو اللہ تعالیٰ نے اسے اس جرم کی پاداش میں جہنم میں داخل کر دیا۔ [3] حیوانات کو کھلانا پلانا صدقہ بھی ہے جیسا کہ متعدد احادیث میں اس عمل کو صدقہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ چنانچہ حدیث میں ہے: ’’ جو مسلمان درخت لگاتا ہے یا کھیتی باڑی کرتا ہے اس سے کوئی جانور یا پرندہ کھا لے تو وہ صدقہ ہوتا ہے۔‘‘[4] ایک روایت میں ہے کہ اگر کوئی مسلمان درخت لگاتا ہے اور اس سے انسان ، جانور یا کوئی پرندہ کھا لیتا ہے تو وہ اس انسان کے لئے قیامت تک کےلیے صدقہ بن جاتا ہے ۔[5] ان احادیث کے پیش نظر حیوانات ، پرندوں اور جانوروں کھلانے پلانے میں اجر و ثواب ملتا ہے اور ایسا کرنا اللہ کے ہاں صدقہ لکھا جاتا ہے۔ ( واللہ اعلم) اگر کسی حلال جانور کو ذبح کرنا مشکل ہو سوال:اگر کوئی جانور ذبح کرتے وقت بھاگ نکلے اور کسی گہری کھائی میں گِر جائے، جہاں سے نکال کر ذبح کرنا مشکل ہو تو اسے کیا کیا جائے، شرعی طور پر اس کے لئے کیا ہدایات ہیں؟ جواب: جب کسی جانور کو کسی بھی وجہ سے ذبح کرنا مشکل ہو جائے تو اسے تیر یا نیزے یا گولی سے حلال کرنا جائز ہے، اسے بسم اللہ پڑھ کر مارا جائے، ایسا کرنا ذبح کرنے کی طرح ہو گا، امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’ جب کسی قوم کا کوئی اونٹ بدک جائے اور ان میں سے کوئی شخص خیر خواہی کی نیت سے اسے تیر کا نشانہ لگا کر مار ڈالے تو ایسا کرنا جائز ہے جیسا کہ حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث سے معلوم ہوتا ہے انہوں نے اس حدیث کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا ہے۔[6] حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث درج ذیل ہے: ’’ وہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک سفر میں تھے، لشکر میں سے ایک اونٹ بدک کر بھاگ نکلا، ہم میں سے ایک آدمی نے اسے تیر مارا اور وہ رُک گیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس اس کا ذکر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ اونٹ بھی بعض اوقات جنگلی جانوروں کی طرح بدکتے ہیں، اس طرح اگر وہ تمہارے قابو
Flag Counter