Maktaba Wahhabi

196 - 559
ہم نے عرض کیا نہیں، یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تب میں روزے دار ہوں۔‘‘[1] صورت مسؤلہ میں جو شخص ماہ رمضان ثابت ہونے سے قبل یا اس کا اعلان ہونے سے پہلے سو گیا اور طلوع فجر کے بعد بیدار ہوا جب کہ اس نے رات کے وقت روزے کی نیت نہیں کی تھی تو اس کے متعلق جمہور اہل علم کی رائے ہے کہ اسے رمضان کے بعد اس روزے کی قضا دینا ہوگی۔ البتہ احترام رمضان کے پیش نظر اسے کھانے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ احناف کے نزدیک چونکہ زوال آفتاب سے پہلے پہلے فرض روزے کی نیت کی جا سکتی ہے، اس کے لیے رات کے وقت نیت کرنا ضروری نہیں، لہٰذا ایسا شخص جب بیدار ہو تو روزے کی نیت کر لے اور کچھ کھائے پیئے بغیر اپنا روزہ پورا کرے اور اسے بعد میں قضا دینے کی ضرورت نہیں۔ چونکہ جمہور اہل علم کے نزدیک رات کو فرض روزے کی نیت کرنا ضروری ہے، اس لیے مذکورہ شخص کا روزہ نہیں۔ ہمارا رجحان بھی یہی ہے کہ اس شخص نے رات کو روزے کی نیت نہیں کی اس لیے اس کا روزہ نہیں۔ جیسا کہ حدیث میں اس کی صراحت ہے البتہ احتیاط کے پیش نظر اسے دن کے وقت کھانے پینے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ واللہ اعلم اذانِ تہجد یا اذانِ سحر سوال: ہمارے ہاں مساجد میں فجر کی دو اذانیں ہوتی ہیں، ان دونوں کے درمیان تقریبا ایک گھنٹے کا فاصلہ ہوتا ہے، پہلی اذان کو اذان تہجد کہا جاتا ہے، جب کہ کچھ اہل علم اذان اول کو صحیح نہیں کہتے، کیا اذان اول کا ثبوت ہے اور اسے اذان تہجد ہی کہا جاتا ہے؟ وضاحت کریں۔ جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں نماز فجر سے پہلے دو اذانیں ہوا کرتی تھیں۔ پہلی اذان کے لیے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ تعینات تھے جب کہ دوسری اذان سیدنا ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے۔ پہلی اذان فجر کاذب کے بعد اور دوسری اذان فجر صادق کے بعد دی جاتی تھی۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’فجر کی دو اقسام ہیں، ایک فجر جس میں کھانا حرام اور نماز حلال ہوتی ہے اور دوسری وہ جس میں نماز حرام اور کھانا حلال ہوتا ہے۔‘‘[2] ایک روایت میں ہے کہ ’’وہ فجر جس میں کھانا حرام ہوتا ہے وہ افق میں دائیں بائیں پھیلی ہوتی ہے اور دوسری فجر کاذب جو بھیڑئیے کی دم کی طرح فضا میں بلند ہوتی ہے۔‘‘[3] پہلی اذان کا مقصود بایں الفاظ بیان ہوتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہیں بلال کی اذان سحری کھانے سے ہر گز نہ روکے کیوں کہ وہ رات میں اذان دیتا ہے تاکہ تمہارا قیام کرنے
Flag Counter