Maktaba Wahhabi

238 - 559
اسے خریدنا چاہتا ہے اس کے نزدیک یہ عیب کوئی حیثیت نہ رکھتا ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک شخص نے عیب کو چھپا کر فروخت کرنے کی کوشش کی تو آپ نے اس کی سرزنش فرمائی۔ چنانچہ حدیث میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ منڈی میں غلہ کے ڈھیر کے پاس سے گزرے، آپ نے اپنا ہاتھ اس میں داخل فرمایا تو اس میں نمی محسوس ہوئی۔ آپ نے فرمایا: ’’اے غلے والے! یہ کیا ہے؟ اس نے عرض کیا، یا رسول اللہ! اس پر بارش ہو گئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے اسے غلے کے اوپر کیوں نہ رکھا تاکہ لوگ اسے دیکھ لیں۔ جس نے دھوکہ دیا وہ مجھ میں سے نہیں ہے۔‘‘[1] ان احادیث سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ تجارت کرتے وقت جھوٹ بولنا، عیب چھپانا اور دھوکہ دینا منع ہے۔ صورت مسؤلہ میں پاکستانی مصنوعات پر ’’ساختہ جاپان‘‘ کا سٹکر لگا کر اسے فروخت کرنا گاہک کو دھوکہ دینا ہے، اس سے تجارت کے حرام ہونے کا اندیشہ ہے۔ ملازمین کو چاہیے کہ اس سلسلہ میں دکان دار سے تعاون نہ کریں۔ بصورت دیگر وہ بھی جرم میں برابر کے شریک ہوں گے۔ اگر وہ انہیں مجبور کرتا ہے تو اس کی ملازمت چھوڑ کر کوئی دوسری ملازمت اختیار کر لی جائے۔ واللہ اعلم! عورتوں کے بال فروخت کرنا سوال: میرا کاروبار یہ ہے کہ میں عورتوں کے بال کوڑے کرکٹ سے اکٹھے کرتا ہوں یا گھروں سے خرید لیتا ہوں پھر انہیں چائنا کی ایک کمپنی کو مہنگے داموں فروخت کرتا ہوں، وہ کمپنی ان بالوں سے وگیں تیار کرتی ہے جسے گنجے حضرات استعمال کرتے ہیں۔ کیا ایسا کاروبار جائز ہے؟ جواب: انسان اور انسان کے تمام اعضاء و اجزاء قابل احترام ہیں، اس کے اعضاء اور اجزاء کے قابل احترام ہونے کی وجہ سے ان کی خرید و فروخت حرام ہے، یہ بال بھی انسان کے اجزاء سے ہیں جو محل بیع نہیں ہیں۔ لہٰذا ان کی خرید و فروخت بھی جائز نہیں۔ لہٰذا بالوں کو گھروں سے خریدنا یا کوڑے کرکٹ کے ڈھیر سے اکٹھے کر کے انہیں آگے فروخت کرنا جائز نہیں۔ ان کی خرید و فروخت اس لیے بھی منع ہے کہ یہ آگے ایک ناجائز کام کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ پہلے دور میں بالوں کے ساتھ دوسرے بال پیوند کیے جاتے تھے جسے اسلام نے منع فرمایا۔ چنانچہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ بیان کرتی ہیں کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال کے ساتھ پیوند کرنے والی اور پیوند کرانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے بال
Flag Counter