Maktaba Wahhabi

282 - 559
﴿فَاِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَہُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ﴾[1] ’’اگر تمہاری اولاد ہو تو بیویوں کا آٹھواں حصہ ہے۔‘‘ پوتا عصبات سے ہے، اسے مقررہ حصہ لینے والوں سے بچا ہو اترکہ ملے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’مقررہ حصہ داروں کو حصہ دینے کے بعد جو باقی بچے وہ میت کے قریبی مذکر رشتہ دار کے لیے ہے۔‘‘[2] اس تفصیل کے پیش نظر منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کے کل چوبیس حصے کر لیے جائیں، ۳ بیوہ کے لیے ۸، ۸ لڑکیوں کے لیے اور باقی پانچ حصے پوتے کو دے دئیے جائیں۔ قرآن کریم کی تقسیم کے مطابق پوتے کا یہی حصہ ہے جو بیان کر دیا گیا ہے، لیکن اگر ورثاء اپنے حصے سے مرحوم کے پوتے کو کچھ زیادہ دینا چاہیں تو اس پر شرعی طور پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی، لیکن انہیں زیادہ دینے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، تاہم ورثاء کو چاہیے کہ وہ یتیم پوتے سے ضرور ہمدردی کرتے ہوئے اس کی اشک شوئی کریں۔ واللہ اعلم! مرتد کو وراثت دینا سوال: ہم چار بھائی ہیں ، بدقسمتی سے ایک مرزائی ہو گیا ہے، اب ہمارے والد گرامی وفات پا چکے ہیں اور اس نے وراثت کا دعویٰ کر دیا ہے، اس سلسلہ میں ہمیں شرعی فتویٰ درکار ہے، کتاب وسنت کی روشنی میں ہماری راہنمائی فرمائیں۔ جواب: جو شخص ایمان لانے کے بعد دین اسلام سے برگشتہ ہو جائے اور ہوش و حواس کے ساتھ کلمہ کفر ادا کرنے لگے تو ایسے انسان کو مرتد کہا جاتا ہے۔ مرزائی بھی اس قسم کے مرتدین کا ٹولہ ہے۔ ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ حکومت پاکستان نے بھی انہیں قانونی طور پر غیر مسلم قرار دیا ہے۔ مسلمان رشتہ داروں کے یہ وارث نہیں بن سکتے اور اہل اسلام رشتہ داروں کو ان کے ترکہ سے کچھ نہیں لینا چاہیے۔ حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسلمان کسی کافر کا اور کافر کسی مسلمان کا وارث نہیں بن سکتا۔‘‘[3] امام بخاری رحمہ اللہ نے مزید وضاحت کی ہے کہ اگر کافر کا ترکہ تقسیم ہونے سے پہلے اسلام قبول کر لے تو بھی اسے ترکہ سے کچھ نہیں ملے گا کیوں کہ مورث کی وفات کے وقت یہ کافر تھا۔ صورت مسؤلہ میں مرزائی بیٹے کو مسلمان باپ کے ترکہ سے کچھ بھی نہیں ملے گا، شریعت اور قانون دونوں کا اس امر پر اتفاق ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ مرتد کا مال خواہ اس نے حالت اسلام میں کمایا ہو یا حالت ارتداد میں، تمام بیت المال میں جمع کر دیا جائے گا۔ (واللہ اعلم) حادثہ میں مرنے والوں کی وراثت سوال: میرا بھائی، اس کی بیوی اور والدہ گاڑی میں جا رہے تھے، ان کا حادثہ ہو گیا اور اس حادثہ میں تینوں فوت ہو
Flag Counter