Maktaba Wahhabi

485 - 559
جواب: ایسا ملک جہاں عورت کی چادر اور چار دیواری کا تحفظ نہ ہو وہاں سے ہجرت کر کے کسی ایسے ملک میں رہائش رکھی جائے جہاں اس قسم کے سیاہ قانون نہ ہوں۔ بلاشبہ حکمرانوں کی اطاعت ضروری ہے، جیسا کہ درج ذیل آیت کریمہ سے معلوم ہوتا ہے۔ ﴿يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ﴾[1] ’’اسے ایمان والو! تم اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کہا مانو اور اپنے اولی الامر کی بھی بات مانو۔‘‘ اس آیت کریمہ میں ’’اولی الامر‘‘ سے مراد ملک کے حکمران ہیں لیکن ان کے لیے فعل امر ’’اطیعوا‘‘ ذکر نہیں فرمایا، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی اطاعت، اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے تابع ہے، اگر ان کا حکم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مخالف ہو تو اس صورت میں ان کی بات سننے اور عمل کرنے کے ہرگز لائق نہیں۔ اس کی مزید وضاحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد گرامی سے بھی ہوتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت نہیں ہوتی۔‘‘[2] ہمارے رجحان کے مطابق ایسے ملک میں رہائش رکھنا ہی درست نہیں جہاں کتاب و سنت سے متصادم قوانین ہیں، ایسے حالات میں کسی دوسرے ملک میں رہائش رکھ لی جائے۔ اگر وہاں رہنا ناگزیر ہو تو حتی المقدور کتاب و سنت پر عمل کیا جائے، یہ قانون گھر سے باہر نکلتے وقت ہوگا، عورتیں اپنے گھروں میں رہیں۔ باقی رہی تعلیم توایسی تعلیم کے حصول سے اجتناب کرنا چاہیے جس کے لیے کسی گناہ کا ارتکاب کرنا پڑتا ہو۔ عورتوں کے لیے اتنی تعلیم ہی کافی ہے جس کی دنیوی اور دینی طور پر انہیں ضرورت ہو، اتنی تعلیم گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ایسے سکول میں داخل ہونا جہاں شریعت کی مخالفت کی جاتی ہو اس سے گریز کیا جائے۔ بہر حال ناجائز کاموں میں حکمرانوں کی اطاعت ضروری نہیں، ملازمت کا بہانہ بنا کر شریعت کی خلاف ورزی کرنا ہمارے نزدیک عذرلنگ ہے۔ واللہ اعلم! شرعی حجاب سوال: شرعی حجاب کیا ہے؟ میں نے ایک عورت سے شادی کی ہے، خاندانی روایات کے مطابق وہ اپنے بہنوئی سے پردہ نہیں کرتی، اس کا کہنا ہے کہ چہرے کا چھپانا شرعی حجاب سے خارج ہے۔ نیز وہ بہنوئی سے پردہ کرنا ضروری خیال نہیں کرتی، اس سلسلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ جواب: شرعی حجاب کا مطلب یہ ہے کہ عورت ان تمام اعضاء کو ڈھانپ کر رکھے جن کا چھپانا شریعت نے ضروری قرار دیا ہے، جن اعضاء کو ڈھانپنا ضروری ہے ان میں چہرہ برسر فہرست ہے کیوں کہ چہرہ ہی فتنے اور رغبت کا محل ہے۔ اس بناء پر عورت کا اجنبی لوگوں سے اپنا چہرہ چھپانا شرعی حجاب ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ ایام حج میں قافلے ہمارے پاس سے گزرتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ
Flag Counter