Maktaba Wahhabi

532 - 559
اس طرح کے حشرات اور کیڑے مکوڑے مر جائیں تو وہ نجس نہیں۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکھی کے متعلق فرمایا ہے: ’’جب مکھی تم میں سے کسی کے مشروب میں گر جائے تو اسے ڈبو کر نکالا جائے کیوں کہ اس کے پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے۔[1] بعض روایات میں کھانے میں گرنے کے الفاظ بھی ہیں۔[2] ان احادیث سے معلوم ہوا کہ مکھی جب سالن، پانی، دودھ یا چائے وغیرہ میں گر جائے تو کھانے پینے کی چیز کو ضائع کر دینا جائز نہیں بلکہ اسے استعمال میں لاناجائز ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس قسم کا مردار نجس ہے۔ مچھر، شہد کی مکھی، چیونٹی اور دیگر حشرات کو اس پر قیاس کیا جاسکتا ہے۔ چنانچہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’یہ حدیث اس امر پر بطور دلیل پیش کی جاتی ہے کہ قلیل پانی ایسی چیز کے گرنے سے پلید نہیں ہوتا، جس میں اتنا خون نہیں جو بہنے والا ہو کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسی چیز کو ڈبونے کا حکم نہیں دیتے، جس کے کرنے سے پانی پلید ہو جاتا ہو۔‘‘3[3] لہٰذا مچھر، مکھی وغیرہ گرنے اور مرنے سے کوئی چیز پلید نہیں ہوتی۔ (واللہ اعلم) عمر رسیدہ عورت سے مصافحہ کرنا سوال: میری ایک چچا زاد بہن ہے جس کی عمر تقریباً ستر سال ہے، کیا میں ملاقات کے وقت اس کا سر چوم سکتا ہوں اور اس سے مصافحہ کر سکتا ہوں؟ کیوں کہ وہ بوڑھی اور عمر رسیدہ ہے۔ کیا اس حالت میں پردے کے متعلق کچھ نرمی ہو سکتی ہے؟ جواب: بوڑھی اور ازکار رفتہ عورتوں کے متعلق قرآن کریم نے پردے میں کچھ تخفیف بایں الفاظ بیان کی ہے: ﴿وَ الْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآءِ الّٰتِيْ لَا يَرْجُوْنَ نِكَاحًا فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ اَنْ يَّضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ مُتَبَرِّجٰتٍ بِزِيْنَةٍ١ وَ اَنْ يَّسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَّهُنَّ ﴾[4] ’’وہ بوڑھی عورتیں جنہیں نکاح کی امید اور خواہش نہ ہو اگر وہ اپنے کپڑے اتار رکھیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ وہ اپنا بناؤ سنگھار ظاہر کرنے والی نہ ہوں، اگر اس سے بھی احتیاط تو ان کے لیے بہت بہتر ہے۔‘‘ کپڑے اتار دینے کا مطلب وہ بڑی چادر یا برقعہ وغیرہ اتارنا ہے جو دیگر کپڑوں کے اوپر بطور پردہ پہنا جاتا ہے۔ اس کے لیے شرط یہ ہے کہ اپنی زینت اور بناؤ سنگھار کا اظہار مقصود نہ ہو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی اپنی جنسی کشش کھو جانے کے باوجو دبناؤ سنگھار کے ذریعے اپنی جنسیت کو نمایاں کرنے کے مرض میں مبتلا ہو تو اسے تخفیف پردہ کے حکم سے مستثنیٰ قرار دیا
Flag Counter