Maktaba Wahhabi

560 - 559
زیادتی اور ظلم ہے۔ سولی پر اسے قیاس نہیں کیا جاسکتا، کیوں کہ سولی میں اس کی کوئی مشابہت نہیں جس کی ہم آئندہ کبھی وضاحت کریں گے۔ ان شاء اللہ! بیوی کا الگ اکاؤنٹ سوال: میں گرلز کالج میں پڑھاتی ہوں، کیا میرے لیے ضروری ہے کہ میں اپنی تنخواہ اپنے خاوند کے اکاؤنٹ میں رکھوں؟ اگر میں اپنی آمدنی کے لیے بنک میں اپنا الگ اکاؤنٹ کھلواتی ہوں تو ایسا کرنا شرعی طور پر جائز ہے؟ اس سلسلہ میں میری رہنمائی کریں۔ جواب: اس سلسلہ میں ہم بطور تمہید گزارش کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے گھریلو اخراجات کا ذمہ دار خاوند کو ٹھہرایا ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْ﴾[1] ’’مرد حضرات، عورتوں پر نگران اور ذمہ دار ہیں اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک کو دوسرے پر برتری دی ہے۔ نیز وہ اپنے مال سے خرچ کرتے ہیں۔‘‘ اس آیت سے معلوم ہوا کہ گھر کے جملہ اخراجات برداشت کرنا خاوند کی ذمہ داری ہے، ایسی صورت حال کے پیش نظر عورت کو ملازمت یا معاشی طور پر خود کفیل ہونے کے چکر میں نہیں پڑنا چاہیے۔ بلکہ اسے گھر میں رہتے ہوئے اپنے بچوں کی تربیت پر توجہ دینا چاہیے۔ ایک دوسری حقیقت کی طرف بھی ہم اشارہ کرنا ضروری خیال کرتے ہیں کہ نکاح کے بعد سب سے اہم امر یہ ہے کہ میاں بیوی کے درمیان جو رشتہ قائم ہوا ہے اسے مضبوط سے مضبوط تر کرنے کی کوشش کی جائے، اس کے لیے ہر وہ کام کر لینا چاہیے جو اس تعلق کی پختگی کا باعث ہو اور ہر اس کام کو قربان کر دیا جائے جو اس تعلق کی خرابی کا باعث ہو۔ اس سلسلہ میں اگر میاں بیوی میں سے کسی کو اپنے مفادات یا حقوق کی قربانی دینا پڑے تو اس سے دریغ نہ کیا جائے۔ اس تمہیدی گفتگو کے بعد ہم اصل مسئلہ کی طرف آتے ہیں کہ اسلام نے عورت کو دور جاہلیت کے مختلف ظلم و ستم سے نکال کر اسے حقوق ملکیت سے نوازا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لِلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا١ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ﴾[2] ’’مردوں کے لیے حصہ ہے جو انہوں نے کمایا، اسی طرح عورتوں کے لیے حصہ ہے جو انہوں نے کمایا۔‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ عورت کو جو مال وراثت سے ملتا ہے یا اسے کوئی چیز ہبہ کی جاتی ہے یا وہ اپنے ہاتھ سے محنت کر کے کماتی ہے وہ اس کی مالک ہے اور وہ اس میں تصرف کرنے کا پورا حق رکھتی ہے۔ وہ اپنی دولت اپنے خاص اکاؤنٹ میں رکھ
Flag Counter