Maktaba Wahhabi

573 - 559
یا بڑا، اس طرح استعمال کرنے میں کوئی جعل سازی یا دھوکہ دہی مقصود نہیں ہوتی۔ واللہ اعلم! اثر انگیز اشعار سوال: میں نے ایک عالم دین سے سنا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ کسی صحابی کے چند شعر سن کر آبدیدہ ہو گئے تھے جو اس نے اپنے بیٹے کے سخت رویے کے پیش نظر کہے تھے۔ وہ کون سے اشعار ہیں اور پورا واقعہ کیا تھا؟ جواب: ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک نوجوان آ کر عرض کرنے لگا، یا رسول اللہ! میرے پاس کچھ مال ہے اور میں خود صاحب اولاد ہوں لیکن میرا باپ میرے تمام مال پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہی ہے۔‘‘[1] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی اس روایت کی کچھ تفصیل بیان ہوئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوجوان سے فرمایا: ’’جاؤ اپنے والد کو بلا لاؤ۔‘‘ اسی وقت حضرت جبریل علیہ السلام تشریف لائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ جب اس کا باپ آجائے تو آپ اس سے وہ اشعار سنیں جو اس نے اپنے دل میں کہے ہیں لیکن خود اس کے کانوں نے بھی ان کو نہیں سنا۔ جب اس کا والد حاضر ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ اشعار سناؤ جنہیں ابھی تک آپ کے کانوں نے بھی نہیں سنا۔‘‘ اس شخص نے حیرت سے عرض کیا یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ ہر معاملے میں آپ پر ہمارا یقین اور ایمان بڑھا دیتے ہیں کیوں کہ جو اشعار میں نے اپنے دل میں سوچے ہیں وہ ابھی تک میرے کانوں نے بھی نہیں سنے لیکن آپ کو ان کی اطلاع ہو گئی ہے۔ وہ یہ ہیں: غَذَوْتُکَ مَوْلُوْدًا وَمُنْتُکَ یَافِعًا تُعَلُّ بِمَا اَحْنِیْ عَلَیْکَ وَتُنْھَلُ ’’میں نے بچپن میں تجھے غذا دی اور جوانی کے بعد بھی تیری ذمہ داری اٹھائی اور تو میر ی ہی شفقت بھری کمائی سے کھاتا پیتا تھا۔‘‘ اِذَا لَیْلَۃً ضَاقَتْکَ بِالسُّقْمِ لَمْ اَبِتْ لِسُسْمِکَ اِلَّا سَاھِرًا اَتَمَلْمَلُ ’’جب کسی رات تجھے بیماری پیش آتی تو میں تمام رات تیری بیماری کی وجہ سے بیدار اور بے قرار رہتا۔‘‘ کَاَنِّیْ اَنَا الْمَطْرُوْقُ دُوْنَکَ بِالَّذِیْ طَرَقْتَ بِہٖ دُوْنِیْ فَعَیْنَایَ تُھْمَلُ
Flag Counter