Maktaba Wahhabi

71 - 559
﴿وَ مَاۤ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَ مَا نَهٰىكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا ﴾[1] ’’رسول جو تمہیں دے وہ لے لو اور جس سے روک دے اس سے رک جاؤ۔‘‘ اونٹ اگرچہ حلال جانور ہے مگر اس کا گوشت تناول کرنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اس بات کا حکم خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا ہے۔ چنانچہ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ ہم بکری کا گوشت کھانے کے بعد وضو کریں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر چاہو تو کر لو اور اگر چاہو تو نہ کرو۔‘‘ اس نے دریافت کیا کہ اونٹ کا گوشت استعمال کرنے کے بعد وضو کریں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں! تم اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرو۔‘‘[2] اسی طرح سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ آیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو لازم آتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں، اس سے وضو کیا کرو۔‘‘[3] اس میں کیا حکمت اور کیا علت ہے؟ یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے، ہمارا کام اللہ عزوجل کے احکام کو بجا لانا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا یہی فکر اور طرز عمل تھا کہ وہ علت معلوم کیے بغیر احکام کو بجا لاتے تھے۔ چنانچہ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ’’حائضہ عورت اپنے ایام کے دوران روزہ نہیں رکھتی اور نہ نماز پڑھتی ہے لیکن بعد میں روزوں کی قضا دیتی ہے جبکہ فوت شدہ نمازوں کی قضاء نہیں ہے۔‘‘ اس میں کیا علت اور کیا حکمت ہے؟ ام المومنین نے اس سوال پر کوئی توجہ نہیں دی بلکہ اس کا جواب بایں الفاظ دیا: ’’ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں روزے کی قضاء کا حکم دیا جاتا تھا اور نماز کی قضاء کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔‘‘[4] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے جواب کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہی حکمت ہے اس کے علاوہ کوئی دوسری حکمت تلاش کرنے کی ہمیں ضرورت نہیں۔ اسی طرح اونٹ کے گوشت سے وضو ٹوٹ جانے کا مسئلہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ہے، اس کی یہی حکمت ہے کہ آپ کا فرمان ہے، اس کے بعد ہمیں مزید کوئی حکمت تلاش کرنے کی ضرورت نہیں۔ واللہ اعلم حائضہ عورت کا میت کو غسل دینا سوال :ہمارے گاؤں میں ایک عورت، مرنے والی خواتین کو غسل دیتی ہے، جب ہماری ایک عزیزہ فوت ہوئی تو غسل دینے والی خاتون حالت ایام میں تھی، وہاں یہ بحث چلی کہ ایام والی عورت میت کو غسل دے سکتی ہے یا نہیں؟ اس کے متعلق
Flag Counter