Maktaba Wahhabi

103 - 358
﴿ وَتُوبُوا إِلَى اللّٰهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٣١﴾(النور 24؍31) ’’ اے ایمان والو! اللہ کے حضور سب کے سب توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘ …شیخ ابن اب باز… عورت کے لیے دوران نماز ہاتھ اور پاؤں ڈھانپنے کا حکم سوال 5: عورت کے لیے دوران نماز ہاتھ اور پاؤں ڈھانپنے کا کیا حکم ہے؟ کیا ہاتھ، پاؤں کا ڈھانپنا واجب ہے یا انہیں کھول رکھنا بھی جائز ہے؟ خصوصا جب اس کے پاس اجنبی لوگ نہ ہوں یا وہ عورتوں کے ساتھ نماز پڑھ رہی ہو۔ جواب: بحالت نماز تو اجنبیوں کی عدم موجودگی میں چہرہ کھلا رکھنا جائز ہے۔ باقی رہے پاؤں تو اگرچہ بعض علماء کرام ان کے کھلا رکھنے کی اجازت دیتے ہیں، مگر جمہور علماء حضرات انہیں ڈھانپنا ضروری قرار دیتے ہیں۔ حضرت ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ان سے ایسی عورت کے بارے میں دریافت کیا گیا جو صرف اوڑھنی اور قمیص ہی میں نماز پڑھتی تھیں تو انہوں نے جواب دیا: (لا بأس إِذَا كَانَ الدِّرْعُ سَابِغًا يُغَطِّي ظُهُورَ قَدَمَيْهَا)(سنن ابی داؤد) ’’ اگر قمیص، قدموں کا بالائی حصہ ڈھانپ لے تو اس صورت میں نماز ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ بناء بریں قدموں کا ڈھانپنا اولیٰ اور احتیاط پر مبنی ہے۔ رہا ہتھیلیوں کا معاملہ تو ان کے بارے میں گنجائش ہے۔ انہیں کھلا رکھے، تو بھی جائز ہے ڈھانپنا چاہے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں، ہاں بعض علماء کا خیال ہے کہ انہیں ڈھانپنا زیادہ بہتر ہے۔ واللّٰه ولى التوفيق …شیخ ابن اب باز… عورت کا دستانوں میں نماز ادا کرنا سوال 6: دستانوں میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ جواب: عورت کا دستانے پہن کر نماز ادا کرنا جائز ہے۔ عورت دوران نماز کسی اجنبی شخص کے پاس نہ ہونے کی صورت میں چہرے کے علاوہ تمام جسم ڈھانپنے کی پابند ہے اور دستانے ہاتھوں کو
Flag Counter