Maktaba Wahhabi

109 - 358
’’ ایک رات میں دو بار وتر نہیں ہے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وتروں کے بعد دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھتے تھے۔ اس کی حکمت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو وتروں کے بعد نماز کے جواز کے بارے میں بتانا چاہتے تھے۔ واللہ اعلم …شیخ ابن اب باز… وتر پڑھنے کا آخری وقت سوال 16: امکانی حد تک وتر پڑھنے کا آخری وقت کون سا ہے؟ جواب: وتر پڑھنے کا وقت طلوع فجر(صبح صادق ہونے)تک ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے: (صَلاةُ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُكُمُ الصُّبْحَ صَلَّى رَكْعَةً وَاحِدَةً تُوتِرُ لَهُ مَا قَدْ صَلَّى)(صحیح البخاری و صحیح مسلم) ’’ رات کی نماز(نفلی)دو دو رکعت ہے۔ جب تم میں سے کوئی آدمی صبح ہونے سے ڈرے تو ایک رکعت پڑھ لے اس سے اس کی تمام نماز وتر بن جائے گی۔‘‘ …شیخ ابن اب باز… نماز کے دوران عورت کے ہاتھوں اور پاؤں کا ننگا ہونا سوال 17: دوران نماز عورت کے پاؤں اور ہتھیلیوں کے ننگا(ظاہر)ہونے کا کیا حکم ہے؟ واضح ہو کہ عورت مردوں کے سامنے نہیں بلکہ گھر میں ہے۔ جواب: حنابلہ کا مشہور مذہب یہ ہے کہ آزاد بالغ عورت دوران نماز چہرے کے علاوہ سرتاپا پردہ ہے، بناء بریں اس کے لیے نماز کے دوران ہاتھوں اور قدموں کا ننگا رکھنا جائز نہیں۔ احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ عورت اس سے احتراز کرے۔ ویسے اگر کوئی خاتون یوں نماز ادا کر کے فتویٰ لینا چاہے تو کوئی شخص اسے نماز دھرانے کا حکم دینے کی جراءت نہیں کر سکتا۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین…
Flag Counter