Maktaba Wahhabi

130 - 358
’’ میت کو اس پر نوحہ کرنے کی وجہ سے قبر میں عذاب دیا جاتا ہے۔‘‘ دوسری روایت میں یوں ہے: (إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ)(متفق علیہ) ’’ میت کو اس کے اہل و عیال کے نوحہ کرنے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔‘‘ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔ مصیبت کے وقت رخسار پیٹنا اور گریبان پھاڑنا سوال 6: کسی کی موت پر رخسار پیٹنے والی عورتوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: مصیبت کے وقت رخسار پیٹنا، گریبان چاک کرنا اور نوحہ وغیرہ کرنا، یہ سب کچھ حرام اور قطعا ناجائز ہے۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (لَيْسَ مِنّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ، وَشَقَّ الْجُيُوبَ، وَدَعا بِدَعْوى الْجاهِلِيَّةِ)(صحیح البخاری و صحیح مسلم) ’’ جو شخص رخسار پیٹتا، گریبان چاک کرتا، اور جاہلانہ انداز میں آہ و بکا کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔‘‘ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (أنا بري مِنَ الصَّالِقَةِ وَالْحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ)(رواہ مسلم فی کتاب الایمان) ’’ میں بین کرنے والی، بال نوچنے والی اور گریبان چاک کرنے والی عورت سے بیزار ہوں۔‘‘ (أَرْبَعٌ فِي أُمَّتِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ لَا يَتْرُكُونَهُنَّ: الْفَخْرُ فِي الأَحْسَابِ، وَالطَّعْنُ فِي الأَنْسَابِ، وَالاسْتِسْقَاءُ بِالنُّجُومِ، وَالنِّيَاحَةُ عَلَى الْمَيِّتِ)(رواہ مسلم فی کتاب الجنائز) ’’ میری امت میں چار جاہلانہ عادات ایسی ہیں جنہیں وہ چھوڑنے والی نہیں ہے: حسب پر فخر کرنا، نسب میں طعن کرنا، ستاروں کی مدد سے بارش مانگنا اور میت پر نوحہ کرنا۔‘‘ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter