Maktaba Wahhabi

179 - 358
لیکن جیسا کہ ہم نے بتایا اس کی شرط یہ ہے کہ فتنہ و شہوت کا وجود نہ ہو اور اگر ایسا ہو تو ٹیلی ویژن وغیرہ پر عورتوں کا مردوں کو دیکھنا حرام ہو گا۔ …شیخ ابن عثیمین… عورتوں کا اجنبی(غیر محرم)مردوں کو دیکھنا سوال 16: عورتوں کا اجنبی مردوں کو دیکھنا شرعا کیسا ہے؟ جواب: اجنبی مردوں کی تصویریں دیکھنے کے بارے میں ہم عورتوں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ سب سے بہتر بات یہ ہے کہ مرد و زن ایک دوسرے کو نہ دیکھیں، کشتیوں اور دوسرے کھیلوں وغیرہ کے مقابلے دیکھنے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ چونکہ عورت میں قوت برداشت کی کمی ہوتی ہے اور عام طور پر فلمیں وغیرہ اور پرفتن تصویریں شہوت انگیز(شہوت کے جذبات بھڑکانے والی)اور باعث فتنہ و فساد ہوتی ہیں،لہذا اس کے اسباب و ذرائع سے دور رہنا سلامتی کے قریب ہے۔ واللّٰه المستعان …شیخ ابن جبرین… نوجوانوں اور دوشیزاؤں کا باہم خط و کتابت کرنا سوال 17: نوجوان مردوں اور عورتوں کا باہم خط و کتابت کرنا شرعا کیسا ہے، جبکہ وہ فسق و فجور اور عشق و فریفتگی سے خالی ہو؟ جواب: کسی شخص کے لیے اجنبی عورت سے خط و کتابت کرنا جائز نہیں ہے۔ اس لیے کہ اس میں فتنہ سامانیاں ہیں اگرچہ لکھنے والا یہ سمجھتا ہو کہ ایسا نہیں ہے، لیکن شیطان ان کا پیچھا اس وقت تک نہیں چھوڑتا، جب تک وہ اسے فتنہ و فساد میں مبتلا نہ کر دے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ ’’ جو شخص یہ سنے کہ دجال ظاہر ہو گیا ہے تو وہ(اس کو دیکھنے کی بجائے)اس سے دور رہے، کیونکہ آپ نے فرمایا ہے ایک مومن شخص ایمان کی حالت میں اس کو دیکھنے کے لیے جائے گا تو دجال اس شخص کو فتنے میں مبتلا کر دے گا(اور وہ شخص کافر ہو جائے گا)اسی طرح سائل اگرچہ یہ کہے کہ ان خطوط میں عشق و فریفتگی نہیں ہوتی پھر بھی مردوں کا عورتوں کے نام خطوط ارسال کرنا سنگین خطرات اور بڑے فتنوں کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے، البتہ مردوں کا مردوں سے اور عورتوں کا عورتوں سے خط و کتابت کرنا اگر کسی ممنوع چیز کے ارتکاب
Flag Counter