Maktaba Wahhabi

200 - 358
دعا کے آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے قبولیت دعا کی رکاوٹوں کو دور کرے تو ایسے لوگوں کے بارے میں وہ فرماتا ہے: ﴿وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ﴾(البقرۃ 2؍186) ’’ اور جب میرے بندے آپ سے میرے متعلق دریافت کریں تو(بتا دیجئے کہ)میں بہت قریب ہوں، جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ میرے احکام قبول کریں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پا جائیں۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ﴾(غافر 40؍60) ’’ اور تمہارے رب نے فرمایا: تم مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘ جب بندہ اللہ تعالیٰ کی طرف یقین و ایمان کی دولت سے مالا مال ہو کر متوجہ ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو شرف قبولیت سے نوازتا ہے۔ میں تو توجہ الی اللہ، اس کے حضور عاجزی و انکساری اور بہتری کے انتظار سے بڑھ کر کسی چیز کو طاقتور نہیں سمجھتا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (وَاعْلَمْ أَنَّ النَّصْرَ مَعَ الصَّبْرِ، وَأنَّ الْفَرَجَ مَعَ الْكَرْبِ، وَأنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرً)(رواہ احمد 1؍307) ’’ جان لو یقینا مدد صبر کے ساتھ، خوشحالی بدحالی کے ساتھ اور آسانی تنگی کے ساتھ ہے۔‘‘ میں اللہ رب العزت سے ان کے لیے اور ان جیسی دوسری عورتوں کے لیے دعاگو ہوں کہ وہ ان کی مشکلات کو آسان فرمائے اور ان کے لیے ایسے نیک مردوں کا انتظام فرمائے جو دین و دنیا کی بھلائی کی خاطر ان کا انتخاب کریں۔ واللہ اعلم …شیخ ابن عثیمین… فیملی ڈرائیور اور عورتیں سوال 38: گھریلو ڈرائیور کا گھر کی عورتوں اور دوشیزاؤں سے ملنا جلنا اور ان کے ساتھ مارکیٹ یا سکول وغیرہ جانا، شرعا کیا حکم رکھتا ہے؟ جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ:
Flag Counter