Maktaba Wahhabi

210 - 358
ہے کہ ہند بنت عتبہ رضی اللہ عنہا کہنے لگی: (يَا رَسُولَ اللّٰهِ، إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ لا يُعْطِينِي مَا يَكْفِينِي وَوَلَدِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خُذِي من ماله مَا يَكْفِيكِ وَوَلَدَكِ بِالْمَعْرُوفِ)(متفق علیہ) ’’ یا رسول اللہ! ابو سفیان مجھے اور میرے بچوں کو اتنا مال نہیں دیتا جو ہمیں کافی ہو، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے مال سے ضرورت کے مطابق اتنا مال لے لو جو تجھے اور تیرے بچوں کو کافی ہو۔‘‘ …شیخ ابن اب باز… اطاعت صرف نیکی میں ہے سوال 5: میں نے ایک شخص سے شادی کی۔ شادی کے بعد اس نے مجھ سے مطالبہ کیا کہ میں اس کے بھائیوں سے چہرے کا پردہ نہ کروں وگرنہ وہ مجھے طلاق دے دے گا۔ دریں حالات مجھے کیا کرنا چاہیے؟ جبکہ مجھے طلاق سے خوف آتا ہے۔ جواب: خاوند کے لیے غیر مردوں کے سامنے بیوی کو بے پردہ کرنا ناجائز ہے۔ خاوند کو اپنے گھر میں اتنا کمزور نہیں ہونا چاہیے کہ اس کی بیوی اس کے بھائیوں، چچاؤں اور ان کے بیٹوں وغیرہ غیر محرم رشتے داروں کے سامنے اپنا چہرہ ننگا کرنے کے لیے مجبور ہو۔ ایسا کرنا قطعا ناجائز ہے، اگر خاوند اس کے لیے پابند کرتا ہے تو بیوی پر اس کی اطاعت ایسے امور میں واجب نہیں ہے۔ اطاعت صرف نیکی کے کاموں میں ہے عورت پر پردہ کرنا ضروری ہے۔ چاہے اس کی پاداش میں وہ اسے طلاق ہی دے دے، اگر وہ ایسا کر گزرے گا تو اللہ تعالیٰ اس سے بہتر انتظام فرما دے گا۔ ان شاءاللہ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَإِن يَتَفَرَّقَا يُغْنِ اللّٰهُ كُلًّا مِّن سَعَتِهِ ﴾(النساء 4؍130) ’’ اگر وہ الگ الگ ہو جائیں گے تو اللہ تعالیٰ ہر ایک کو اپنی وسعت سے غنی فرما دے گا۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَن تَرَكَ شَيْئًا لِلّٰهِ عَوَضَهُ اللّٰهُ خَيْرامنهُ)(الدرر المنتثرۃ للسیوطی) ’’ جو آدمی اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کوئی چیز چھوڑ دے تو اللہ تعالیٰ اسے اس سے بہتر معاوضہ
Flag Counter