Maktaba Wahhabi

226 - 358
سوگ منانے والی عورت کے احکام سوال 1: جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے اسے کن احکامات کا التزام کرنا چاہیے؟ جواب: حدیث کی رو سے سوگ منانے والی عورت پر چند امور کا التزام کرنا ضروری ہے: (1)جس گھر میں عورت کا خاوند فوت ہوا عدت ختم ہونے تک وہ اسی گھر میں مقیم رہے گی، عدت کی مدت چار ماہ دس دن ہے۔ عورت کے حاملہ ہونے کی صورت میں اس کی عدت وضع حمل ہے۔ وضع حمل کے ساتھ ہی عورت کی عدت ختم ہو جائے گی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ)(الطلاق 65؍4) ’’ اور حاملہ عورتوں کی عدت وضع حمل ہے۔‘‘ عورت دوران عدت ضرورت کے علاوہ گھر سے نہیں نکل سکتی، مثلا بیماری کی وجہ سے ہسپتال جانا، بازار سے اشیاء خور و نوش خریدنا وغیرہ، یہ بھی اسی صورت میں کہ کوئی اور شخص ایسے امور کی انجام دہی کے لیے اس کے پاس موجود نہ ہو، اسی طرح اگر رہائشی مکان گر جائے تو دوسرے گھر منتقل ہو سکتی ہے، اگر اس کے پاس جی بہلانے کے لیے اور کوئی نہ ہو یا اسے اپنی جان کا خطرہ ہو تو ایسی صورت میں بھی دوسرے گھر میں جا کر رہنا جائز ہے۔ (2)عورت عدت کے ایام میں خوبصورت لباس زیب تن کرنے سے پرہیز کرے، وہ زرد یا سبز رنگ کا لباس نہ پہنے بلکہ اسے سادہ لباس استعمال کرنا چاہیے اگرچہ وہ سیاہ ہو یا سبز وغیرہ، مقصد یہ ہے کہ کپڑے خوبصورت نہیں ہونے چاہئیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی فرمان ہے۔ (3)عورت عدت کے دوران سونے، چاندی، ہیروں اور موتیوں کے زیورات پہننے سے اجتناب کرے، ایسے زیورات ہار کی صورت میں ہوں، کنگن کی صورت میں یا انگوٹھی وغیرہ کی صورت میں۔(سب ممنوع ہیں)۔ (4)خوشبو سے پرہیز کرنا، اس دوران عورت کسی طرح کی خوشبو استعمال نہیں کر سکتی وہ دھونی ہو یا خوشبو کی کوئی اور قسم، ہاں وہ ایام مخصوصہ سے فراغت کے بعد بعض خوشبودار اشیاء کی دھونی لے سکتی ہے۔
Flag Counter