Maktaba Wahhabi

227 - 358
(5)سرمہ لگانے سے اجتناب کرنا، عورت دوران عدت سرمہ بھی نہیں لگا سکتی، چہرے کے میک اپ کے لیے استعمال ہونے والا سامان، جو کہ مردوں کے لیے باعث فتنہ ہو، بھی سرمے کا حکم رکھتا ہے۔ لہذا میک اپ کرنے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے، البتہ عام استعمال والی اشیاء مثلا پانی اور صابن وغیرہ کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن وہ سرمہ جو آنکھوں کو خوبصورت بنا دیتا ہے اور دوسری ایسی چیزیں جو بعض خواتین اپنے چہرے کے حسن کے لیے استعمال کرتی ہیں، یہ سب ناجائز ہے۔ یہ پانچ اشیاء ہیں جن کا اہتمام کرنا ہر اس عورت پر واجب ہے جو خاوند کی وفات پر عدت کے دن گزار رہی ہو۔ باقی رہا بعض لوگوں کا یہ کہنا کہ وہ کسی سے گفتگو نہیں کر سکتی، تیلی فون پر کسی سے بات نہیں کر سکتی، ہفتے میں ایک سے زائد بار غسل نہیں کر سکتی، گھر میں ننگے پاؤں نہیں چل سکتی اور نہ چاند کی روشنی میں باہر نکل سکتی ہے، تو یہ سب خرافات ہیں، اس طرح کی فضولیات کا اسلام میں کوئی وجود نہیں۔ وہ گھر میں ننگے پاؤں چل سکتی ہے اور جوتے پہن کر بھی گھر کے کام کاج کر سکتی ہے، خود اپنا اور مہمانوں کا کھانا وغیرہ تیار کر سکتی ہے۔ چھت پر یا گھر کے باغیچے میں جہاں چاہے چاند کی روشنی میں چل پھر سکتی ہے، جب چاہے غسل کر سکتی ہے، جس سے چاہے شریفانہ اور باوقار گفتگو کر سکتی ہے اپنی محرم اور دوسری عورتوں سے مصافحہ کر سکتی ہے، ہاں غیر محرم مردوں سے مصافحہ نہیں کر سکتی۔ غیر محرم کی عدم موجودگی میں سر سے چادر وغیرہ اتار سکتی ہے۔ مہندی اور خوشبو کا استعمال نہیں کر سکتی، اسے زعفران سے بھی پرہیز کرنا چاہیے اس کا استعمال نہ تو کپڑوں میں کرے اور نہ قہوہ میں، کیونکہ زعفران بھی ایک طرح کی خوشبو ہے۔ کسی شخص کو صراحتا منگنی کا پیغام نہیں دے سکتی ہاں اشارے کنائے میں کوئی حرج نہیں۔ وباللّٰه التوفيق …شیخ ابن اب باز… سوگ کے دوران گھڑی پہننا سوال 2: کیا عورت کے لیے سوگ کے دوران گھڑی پہننا جائز ہے، جبکہ مقصد صرف وقت دیکھنا ہو نہ کہ تحسین و تجمیل ؟ جواب: ہاں ایسا کرنا جائز ہے، کیونکہ حکم کا دارومدار نیت پر ہے، لیکن گھڑی کا نہ باندھنا زیادہ بہتر ہے، کیونکہ یہ زیور سے ملتی جلتی ہے۔ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔
Flag Counter