Maktaba Wahhabi

246 - 358
کفارۂ قسم میں کھانا کھلانے کی مقدار سوال 1: ہمیں معلوم ہے کہ قسم کا کفارہ دس مساکین کو کھانا کھلانا ہے۔ آپ سے سوال یہ ہے کہ ہر مسکین کے کھانے کی مقدار کتنی ہے؟ جواب: قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا یا انہیں کپڑے پہنانا یا گردن(غلام)آزاد کرنا ہے اور جو شخص اس کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس پر مسلسل تین دن کے روزے رکھنا واجب ہے۔ کھانا ایسا ہونا چاہیے جو قسم اٹھانے والا عام طور پر اپنے بچوں کو کھلاتا ہے۔ دس مساکین دوپہر اور شام میں سے کسی ایک وقت کا کھانا پیٹ بھر کر کھائیں، یا وہ انہیں ایک وقت کا کھانا دے دے، جس کی مقدار چاول وغیرہ سے نصف صاع(تقریبا ڈیڑھ کلو)ہے کپڑا دینے کی صورت میں کم از کم اتنا کپڑا دینا ضروری ہے جس میں نماز ادا ہو سکے۔ …شیخ ابن جبرین… کفارۂ قسم اور گواہی کے بارے میں چند سوالات و استفسارات سوال 2:(1)اگر مجھے اپنے شہر میں دس مساکین نہ مل سکیں تو کیا ایک ہی مستحق کفارہ مسکین کو دس مساکین کا کھانا کھلا سکتی ہوں؟ (2)ہمارے ملک کی غالب خوراک چاول ہے، کیا میں چاولوں کی صورت میں کفارہ دے سکتی ہوں؟ (3)اگر نقدی مساکین کے لیے زیادہ مفید ہو تو کیا میں خوراک کے بدلے نقد پیسے دے سکتی ہوں؟ اور اس صورت میں فی کس کتنے ریال ادا کرنے ہوں گے؟ (4)ایک ماں اکثر اپنے بچوں کو اس لیے قسمیں دیتی رہتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، جبکہ اس کے بچے اکثر و بیشتر اس کی مخالفت کرتے ہیں جس سے اس کی قسم پوری نہیں ہوتی، تو کیا اس صورت میں اس پر کفارہ قسم واجب ہو گا یا اس کی قسم لغو سمجھی جائے گی؟ (5)میری ایک ہم جماعت اور ہماری استانی کے درمیان کسی مسئلے میں اختلاف ہو گیا، میری ہم
Flag Counter