Maktaba Wahhabi

262 - 358
(لا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلاةَ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ)(ابوداؤد 641، و ابن ماجہ 655) ’’ اللہ تعالیٰ بالغ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں کرتا۔‘‘ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔ عمر رسیدہ خاتون کا پردہ سوال 9: کیا ستر یا نوے سالہ بوڑھی عورت کے لیے اپنے غیر محرم رشتہ داروں کے سامنے چہرہ ننگا کرنا جائز ہے؟ جواب: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَاءِ اللَّاتِي لَا يَرْجُونَ نِكَاحًا فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ أَن يَضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ مُتَبَرِّجَاتٍ بِزِينَةٍ ۖ وَأَن يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَّهُنَّ ۗ وَاللّٰهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٦٠﴾(النور 24؍60) ’’ اور بڑی عمر کی عورتیں جنہیں نکاح کی امید نہیں رہی، وہ کپڑے اتار(کر سر ننگا کر)لیا کریں تو ان پر کچھ گناہ نہیں بشرطیکہ زینت کو دکھلانے والی نہ ہوں اور اگر اس سے بھی احتیاط کریں تو ان کے حق میں زیادہ بہتر ہے اور اللہ تعالیٰ بڑا سننے والا بڑا جاننے والا ہے۔‘‘ ((قواعد))سے مراد وہ بوڑھی عورتیں ہیں جو نکاح کی امیدوار نہیں اور نہ اپنی زیبائش کو ظاہر کرتی ہیں۔ ایسی عورتیں غیر محرم رشتے دار مردوں کے سامنے چہرہ کھلا رکھ سکتی ہیں، لیکن ان کا پردہ کرنا بہتر اور احتیاط کا حامل ہے۔ جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَأَن يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَّهُنَّ ﴾(النور 24؍60) ’’ اگر وہ احتیاط کریں تو ان کے حق میں زیادہ بہتر ہے۔‘‘ نیز اس لیے کہ بعض عورتیں بڑی عمر میں بھی اپنے طبعی حسن و جمال کی بناء پر باعث فتنہ ہوتی ہیں، اگرچہ وہ زیب و زینت کی نمائش کرنے والی نہ بھی ہوں، اور ہاں حسن و جمال کے ساتھ ان کا ترک حجاب جائز نہیں ہے۔ تحسین و تجمیل سرمہ وغیرہ لگانے سے خوبصورتی حاصل کرنا سب شامل ہے۔ …شیخ ابن اب باز… ملازمہ کا حجاب سوال 10: کیا گھریلو خادمہ پر اپنے مالک سے پردہ کرنا واجب ہے؟ جواب: ہاں گھریلو ملازمہ پر اپنے مالک سے پردہ کرنا واجب ہے وہ اس کے سامنے بناؤ سنگھار نہیں کر سکتی اور شرعی دلائل کے عموم کی بنا پر اس کے ساتھ خلوت اختیار نہیں کر سکتی، نیز اس لیے بھی کہ اس کا بے پردہ ہونا اور مالک کے سامنے حسن کی نمائش کرنا فتنے کو بھڑکانے کا سبب ہے، اسی طرح ملازمہ کا مالک کے ساتھ خلوت میں رہنا مالک کے لیے شیطانی گمراہی کا باعث بن سکتا ہے۔ واللّٰه المستعان …شیخ ابن اب باز… ملازمہ کو پردے کا پابند بنانا سوال 11: ہمارے ہاں ایک مسلمان خادمہ ہے، وہ تمام دینی فرائض کی پابندی کرتی ہے، مگر بالوں کا پردہ نہیں کرتی کیا اس بارے میں اس کی راہنمائی کرنا مجھ پر واجب ہے؟ جواب: فتنہ و فساد سے بچنے اور انتشار فساد سے پرہیز کی خاطر آپ پر اس کو بال ڈھانپنے، چہرے اور دیگر پردے والے اعضاء کا پردہ کرنے کا حکم دینا واجب ہے۔ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔ مسلمان عورت کا کافرہ عورت سے پردہ سوال 12: ہمارے گھر میں غیر مسلم خدمتگار خواتین ہیں، کیا مجھ پر ان سے پردہ کرنا واجب ہے؟ کیا وہ میرے کپڑے دھو سکتی ہیں؟ جبکہ میں ان میں نماز بھی ادا کرتی ہوں۔ نیز کیا میرا ان کے سامنے ان کے دین کے نقائص بیان کرنا اور دین حنیف کے امتیازات بیان کرنا جائز ہے؟ جواب:(1)غیر مسلم عورتوں سے پردہ کرنا واجب نہیں ہے، علماء کے صحیح قول کی رو سے ان کا حکم بھی مسلمان عورتوں جیسا ہے، ان کے کپڑے اور برتن دھونے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ لیکن اگر وہ اسلام قبول نہیں کرتیں تو ان کا تعاقد(معاہدہ)ختم کر دینا چاہیے۔ اس لیے کہ جزیرۃ العرب میں غیر مسلموں کا موجود رہنا جائز نہیں ہے اور نہ یہ جائز ہے کہ کام کاج کے لیے غیر مسلموں کو یہاں لایا
Flag Counter