Maktaba Wahhabi

277 - 358
جواب: اس میں کوئی شک نہیں کہ ممانی اپنے خاوند کے بھانجے کے لیے اجنبی ہے۔ وہ خاوند سے فراق(علیحدگی)کے بعد اس کے لیے حلال ہے، اس بنا پر وہ اس کے سامنے بے پردہ نہیں ہو سکتی۔ اس کے ساتھ خلوت میں نہیں جا سکتی۔ وہ بھی اس کے چہرے اور دیگر محاسن کو نہیں دیکھ سکتا۔ مندرجہ ذیل آیت میں بیان کردہ رشتوں میں خاوند کے بھانجے کا تذکرہ نہیں ہوا: (وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ)(النور 24؍31) ‘’ آپ ایمان والی عورتوں سے فرما دیجئے کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں اور اپنا سنگھار ظاہر نہ ہونے دیں، مگر ہاں جو اس میں سے کھلا رہتا ہے، اور اپنی اوڑھنیاں اپنے سینوں پر ڈالے رکھیں اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر ہاں اپنے شوہر پر، اپنے باپ پر، اپنے شوہر کے باپ پر، اپنے بیٹوں پر، اپنے شوہر کے بیٹوں پر، اپنے بھائیوں پر، اپنے بھتیجوں پر، اپنے بھانجوں پر اور اپنی(میل جول والی)عورتوں پر۔‘‘ اسی طرح اس کا ذکر اس آیت میں بھی محرم رشتوں کے ساتھ نہیں ہوا: (حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ)(النساء 4؍23) اس پر اس کے محرم ہونے کا اعتقاد رکھنا بے اصل ہے۔ پس اس سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔ غیر محرم مردوں کے سامنے بے حجاب ہونا سوال 31: میری ایک سہیلی کا کہنا ہے کہ میرے خاوند نے اپنے قریبی رشتہ دار کے سامنے مجھے بے حجاب رہنے کی اجازت دے رکھی ہے، اس کے جواب میں اس نے بھی اپنی بیوی کو میرے خاوند کے پاس بیٹھنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟ جواب: خاوند کے رشتہ داروں کے پاس بے پردہ بیٹھنے کے بارے میں آپ پر خاوند کی اطاعت کرنا جائز نہیں ہے، چاہے وہ اس کے سگے بھائی ہی کیوں نہ ہوں۔ وہ لوگ اجنبی ہیں۔ بے پردہ ہونا فتنے کا
Flag Counter