Maktaba Wahhabi

287 - 358
عورت کا خاوند کے بھائی کے ساتھ بیٹھنا سوال 43: میری ساس یہ چاہتی ہے کہ میں ٹی وی دیکھتے یا چائے پیتے وقت عباء پہن کر باپردہ حالت میں اس کے بیٹے یعنی اپنے خاوند کے بھائی کے پاس بیٹھا کروں جبکہ میں ایسا کرنے سے انکاری ہوں۔ کیا میں انکار کرنے میں حق بجانب ہوں؟ جواب: مذکورہ بالا حالات میں ان کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کرنا آپ کا حق ہے، چونکہ ساس کا مطالبہ تسلیم کرنا باعث فتنہ ہے، آپ کے خاوند کا بھائی جو ابھی تک غیر شادی شدہ ہے، آپ کے لیے اجنبی ہے۔ اس کا آپ کی آواز سننا یا آپ کا سراپا دیکھنا اسی طرح آپ کا اسے دیکھنا سراسر فتنہ ہے۔ لہذا اس سے بچنا ضروری ہے۔ …شیخ ابن جبرین… خاوند کے رضاعی باپ کے سامنے چہرہ ننگا کرنا سوال 44: عورت کا اپنے خاوند کے رضاعی باپ کے سامنے چہرہ ننگا کرنا کیا حکم رکھتا ہے؟ جواب: خاوند کے رضاعی باپ کے سامنے عورت کا چہرہ ننگا کرنا راجح قول کی رو سے جائز نہیں ہے، امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے اسی مسلک کو اختیار کیا ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ)(رواہ البخاری فی الشھادات باب 7، و مسلم فی کتاب الرضاع باب 1) ’’ جو رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں وہ رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہو جاتے ہیں۔‘‘ خاوند کا باپ بیٹے کی بیوی پر نسب کی وجہ سے حرام نہیں بلکہ سسرالی رشتہ کی وجہ سے حرام ہے بلکہ سسرالی رشتہ کی وجہ سے حرام ہے۔ لہذا وہ اس لیے بھی کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: (وَحَلَائِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلَابِكُمْ)(النساء 4؍23) ’’ تمہارے صلبی بیٹوں کی بیویاں تم پر حرام ہیں۔‘‘ رضاعی بیٹا صلبی بیٹے کے حکم میں نہیں ہے۔ اس بنا پر خاوند کے رضاعی باپ سے پردہ کرنا
Flag Counter