Maktaba Wahhabi

290 - 358
ماموں تو یہ لوگ عورت کے محارم میں سے ہیں، کیونکہ آپ کے باپ کا چچا آپ کا چچا ہے اور آپ کے باپ کا ماموں آپ کا ماموں ہے، اسی طرح آپ کی ماں کا چچا اور نسب سے اس کا ماموں آپ کے بھی چچا اور ماموں ہیں۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… کافر ملک میں مسلمان خواتین پر حکمرانوں کی اطاعت سوال 49: میرے اسلامی ملک میں حکام بالا کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامہ کے ذریعے نوجوان لڑکیوں سمیت تمام عورتوں کو پردہ کرنے اور خاص طور پر سر ڈھانپنے سے روک دیا گیا ہے۔ کیا میرے لیے اس کا نفاذ جائز ہے؟ آگاہ رہیں کہ اس حکم کی تعمیل سے انکار کرنے والے کو کئی طرح کی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مثلا ملازمت سے برخواستگی، مدرسہ سے اخراج یا قید و بند وغیرہ۔ جواب: آپ کے ملک پر وارد ہونے والی یہ مصیبت ایسی ہے کہ جس سے بندے کا امتحان مقصود ہوتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ الم ﴿١﴾ أَحَسِبَ النَّاسُ أَن يُتْرَكُوا أَن يَقُولُوا آمَنَّا وَهُمْ لَا يُفْتَنُونَ ﴿٢﴾ وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۖ فَلَيَعْلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِينَ ﴿٣﴾(العنکبوت 29؍1-3) ’’ الف لام میم، کیا لوگوں نے یہ خیال کیا ہے کہ محض یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لے آئے، چھوٹ جائیں گے اور وہ آزمائے نہ جائیں گے۔ اور ہم تو انہیں بھی آزما چکے ہیں جو ان سے پہلے گزرے ہیں سو اللہ ان لوگوں کو ضرور معلوم کر کے رہے گا جو سچے تھے اور جھوٹوں کو بھی معلوم کر کے رہے گا۔‘‘ جو کچھ میں سمجھ پایا ہوں وہ یہ ہے کہ اس ملک کی خواتین پر ایسے احکام کے بارے میں حکمرانوں کی اطاعت سے انکار کرنا واجب ہے، کیونکہ غیر شرعی احکام میں حکمرانوں کی اطاعت ناقابل قبول ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللّٰهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ﴾(النساء 4؍59) ’’ اے ایمان والو! اطاعت کرو تم اللہ کی اور اطاعت کرو تم رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کی اور اپنے میں سے اولی الامر کی۔‘‘
Flag Counter