Maktaba Wahhabi

318 - 358
جواب: ایسے پروگرام سننے اور ان سے استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ جب موسیقی شروع ہو تو اس کے ختم ہونے تک ریڈیو بند کر دیا جاے اس لیے کہ موسیقی آلات لہو و لعب سے ہے۔ …شیخ ابن اب باز… ان کا کہنا ہے میں دقیانوسی خیالات کی حامل ہوں سوال 12: میں نوجوان لڑکی ہوں۔ دیگر طالبات کے ساتھ داخلی ہوسٹل میں مقیم ہوں، اللہ تعالیٰ نے حق کی طرف میری راہنمائی فرمائی اور بحمداللہ میں نے اس کا دامن تھام لیا، جب اپنے ارد گرد اور خاص طور پر بعض ساتھی طالبات میں کچھ معاصی اور منکرات کو دیکھتی ہوں مثلا گانے سننا، غیبت کرنا اور چغلی کھانا وغیرہ تو شدید قسم کی ذہنی کوفت سے دوچار ہوتی ہوں۔ میں نے انہیں بہت سمجھایا، مگر ان میں سے کچھ تو میرا مذاق اڑاتی ہیں اور کہتی ہیں میں پرانے خیالات کی حامل ایک دقیانوسی لڑکی ہوں دریں حالات مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میری راہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا جواب: آپ پر حسب استطاعت اچھے انداز اور نرم لہجے میں ان کے ان اعمال کا انکار واجب ہے۔ اپنے علم کے مطابق اس بارے میں قرآنی آیات اور احادیث کا حوالہ دیں، ان کے ساتھ گانا سننے اور دیگر حرام اقوال و افعال میں شریک نہ ہوں اور امکانی حد تک ان سے الگ رہیں تا آنکہ وہ کسی اور بات میں مصروف نہ ہو جائیں۔ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی بناء پر: ﴿وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ﴾(الانعام 6؍68) ’’ اور جب تو ان لوگوں کو دیکھے جو ہماری نشانیوں کو مشغلہ بناتے ہوں تو ان سے کنارہ کش ہو جا یہاں تک کہ وہ کسی اور بات میں لگ جائیں۔‘‘ جب آپ حسب استطاعت ان کے غلط رویوں کا انکار کریں گی اور ان کے غیر پسندیدہ اعمال سے الگ رہیں گی تو آپ اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ بر آ ہو جائیں گی اور ان کا غیر شرعی امور کا ارتکاب کرنا اور آپ پر عیب دھرنا آپ کے لیے نقصان دہ نہیں ہو گا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْكُمْ أَنفُسَكُمْ ۖ لَا يَضُرُّكُم مَّن ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ ۚ إِلَى اللّٰهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيعًا فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿١٠٥﴾(المائدہ 5؍105)
Flag Counter