Maktaba Wahhabi

325 - 358
سے اپنی ضرورت کے مطابق سونا خرید لے، یہ معاملہ سود سے ہٹ کر ایک مستقل معاملہ ہوتا ہے۔ ایسے معاملات میں یوں کرنا بھی جائز ہے کہ آپ اس سے کرنسی نوٹوں یا چاندی کی کرنسی کے بدلے نقد سونا خرید لیں، یا نقدی کے علاوہ کسی اور چیز کے بدلے سونا خرید لیں چاہے وہ ایک معین عرصہ تک ادھار ہی کیوں نہ ہو، مثلا قہوہ، الائچی، چاول، چینی اور کپڑے وغیرہ کے بدلے، اس لیے کہ ان اشیاء اور سونے کے تبادلے میں سود نہیں ہے۔ واللّٰه ولى التوفيق …شیخ ابن اب باز… باقی ماندہ خوراک کو کوڑے کرکٹ کے ڈھیر پر پھینکنا اور اخبارات کو دسترخوان کے طور پر استعمال کرنا سوال 18:(1)کیا اخبارات کو دسترخوان کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے؟ اگر نہیں تو پڑھنے کے بعد ان سے کیا سلوک کرنا چاہیے؟ (2)بعض لوگ باقی ماندہ کھانا کسی کارٹن وغیرہ میں ڈال کر اسے سڑک پر رکھ دیتے ہیں تاکہ اسے جانور کھا لیں، مگر صفائی کا عملہ اسے اٹھا کر دوسرے کچرے میں پھینک دیتا ہے۔ کیا اس طرح کرنا درست ہے؟ جواب: اگر اخبارات قرآنی آیات اور دیگر مقدس عبارات پر مشتمل ہوں تو انہیں بطور دسترخوان استعمال نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی استعمال کے لیے ان کے لفافے وغیرہ بنانے چاہئیں اور نہ ہی کسی دیگر ذریعے سے ان کی بے وقعتی ہونی چاہیے۔ ایسے اخبارات کو کسی مناسب جگہ پر محفوظ کرنا یا جلا دینا یا پاک مٹی میں دفن کرنا ضروری ہے۔ باقی ماندہ کھانا فقراء کے میسر آنے کی صورت میں ان کے حوالے کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اسے استعمال کر لیں اگر فقراء میسر نہ ہوں تو اسے بے وقعتی سے بچاتے ہوئے کہیں دور ٹھکانے لگانا ضروری ہے تاکہ جانور وغیرہ کھا سکیں۔ اگر ایسا نہ ہو سکے تو اسے کارٹن یا لفافوں وغیرہ میں محفوظ کرنا چاہیے۔ کھانے کو اہانت اور ضیاع سے بچانے کے لیے ہر شہر کی بلدیہ اپنے سٹاف کو اس بات کا پابند کرے کہ وہ ایسے کھانے کو کسی صاف جگہ پر رکھے تاکہ وہ جانوروں کی خوراک بن جائے
Flag Counter