Maktaba Wahhabi

329 - 358
جواب: کسی بھی مسلم مرد و عورت کے لیے کسی بھی ذی روح چیز کی یادگاری تصویر سنبھال کر رکھنا جائز نہیں، بلکہ ان کا ضائع کرنا ضروری ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: (لا تدع صورة إلا طمستها ولا قبراً مشرفاً إلا سويته)(صحیح مسلم) ’’ ہر تصویر کو مٹا دے اور ہر اونچی قبر کو برابر کر دے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن کعبۃ اللہ میں داخل ہوئے تو اس کی دیواروں پر تصویریں دیکھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور کپڑا منگوایا اور انہیں مٹا دیا۔ جہاں تک غیر جاندار اشیاء مثلا پہاڑ یا درخت وغیرہ کی تصاویر کا تعلق ہے تو ان میں کوئی حرج نہیں۔ …شیخ ابن اب باز… عورت کی آواز سوال 22: کہا جاتا ہے کہ عورت کی آواز پردہ ہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟ جواب: عورت مردوں کی نفسانی خواہشات کی تکمیل کا محل ہے۔ شہوانی اسباب کی بناء پر طبعی طور پر مردوں کا میلان عورت کی طرف ہوتا ہے۔ اگر عورت ناز و نخرے سے باتیں کرے گی تو فتنہ میں مزید اضافہ ہو گا۔ اس لیے اللہ رب العزت نے اہل ایمان کو حکم دیا ہے کہ وہ جب عورتوں سے کوئی چیز مانگیں تو پس پردہ رہ کر مانگیں: (وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ ۚ ذَٰلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ)(الاحزاب 33؍53) ’’ اور جب ان(ازواج مطہرات)سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کی کامل پاکیزگی ہے۔‘‘ اسی طرح عورتوں کو بھی مردوں سے بات کرتے وقت نرم لہجہ اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے، تاکہ دلی روگ میں مبتلا لوگ غلط طمع نہ کرنے لگیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ)(الاحزاب 33؍32) ’’ اے نبی کی بیویو! تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر تم پرہیزگاری کرو، تو نرم لہجے میں
Flag Counter