Maktaba Wahhabi

357 - 358
جواب: کسی اجنبی عورت کی ننگی تصویر دیکھنا جائز نہیں ہے۔ جن رسائل و مجلات اور فلموں میں ایسی تصویریں موجود ہوں ان کا خریدنا بھی ناجائز ہے، بلکہ ان کا تو جلانا واجب ہے تاکہ منکرات اور فواحش اپنے اسباب کے وجود کی بنا پر عام نہ ہو سکیں۔ …شیخ ابن جبرین… گانے سننے اور بے ہودہ ٹی وی پروگرام دیکھنے کا حکم سوال 62: موسیقی اور گانے سننے کا کیا حکم ہے؟ نیز ایسے پروگرام دیکھنے کا کیا حکم ہے جن میں عورتیں بن سنور کر جلوہ گر ہوتی ہیں؟ جواب: موسیقی اور گانا سننا حرام ہے اور ان کے حرام ہونے میں کوئی شک نہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمۃ اللہ علیہم سے منقول ہے کہ گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے اور اس کا سننا لہو الحدیث سے ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللّٰهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ ﴿٦﴾(لقمان 31؍6) ’’ اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اللہ سے غافل کرنے والی چیزیں خریدتے ہیں تاکہ بے علمی کے ساتھ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اسے ہنسی بنائیں، ایسے ہی لوگوں کے لیے رسوا کن(ذلیل کرنے والے)عذاب ہیں۔‘‘ اس آیت کی تفسیر میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’اس اللہ کی قسم! جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اس سے مراد غناء ہے۔‘‘ صحابی کی تفسیر حجت ہے اور وہ تفسیر کے تیسرے مرتبہ میں ہے، اس لیے کہ تفسیر کے تین مراتب ہیں۔ قرآن کی تفسیر قرآن سے۔ قرآن کی تفسیر حدیث سے اور قرآن کی تفسیر اقوال صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے، یہاں تک کہ بعض علماء کا تو یہ کہنا ہے کہ صحابی رضی اللہ عنہ کی تفسیر مرفوع کا حکم رکھتی ہے۔ اس بارے میں صحیح بات یہ ہے کہ اگرچہ صحابی رضی اللہ عنہ کی تفسیر مرفوع کا حکم تو نہیں رکھتی لیکن وہ دیگر اقوال کے مقابلے میں اقرب الی الصواب ہے۔ پھر یہ بات بھی ہے کہ موسیقی اور گانا سننا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس تنبیہ کے تحت آتا ہے: (لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِى أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ، وَالْحَرِيرَ، وَالْخَمْرَ، وَالْمَعَازِفَ)(صحیح البخاری، کتاب الاشربۃ باب 6)
Flag Counter