Maktaba Wahhabi

360 - 358
عادات و اطوار کے رنگ میں ڈھال دے۔ (ب)اونچی جوتی اگر معمول سے ہٹ کر ہو، بے پردگی، عورت کی نمائش اور لوگوں کو متوجہ کرنے کا باعث ہو تو ایسی جوتی کا پہننا ناجائز ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ)(الاحزاب 33؍33) ’’ اور قدیمی جاہلیت کے زمانے کی طرح اپنے بناؤ سنگھار کا اظہار نہ کرو۔‘‘ ہر وہ چیز جو عورت کی بے پردگی، نمائش، اور مصنوعی حسن کی وجہ سے دوسری عورتوں میں سے امتیاز کا سبب ہو وہ حرام اور ناجائز ہے۔ باقی رہا میک اپ کرنا جیسا کہ ہونٹ اور رخسار وغیرہ کا سرخ کرنا تو خاص طور پر شادی شدہ عورت کے لیے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ وہ مصنوعی حسن جو بعض عورتیں ابرو کے بال اکھاڑ کر یا انہیں باریک کر کے اپناتی ہیں تو ایسا کرنا حرام ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بال اکھاڑنے والی اور ایسا کروانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔ اسی طرح خوبصورتی کے لیے دانتوں کو باریک کرنا بھی حرام ہے اور ایسا کرنے والا ملعون ہے۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… متبرک اوراق کا حکم سوال 66: جو شخص اخباری کاغذات کو دستر خوان کے طور پر استعمال کرتا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: عام طور پر ایسے اوراق اسماء باری تعالیٰ، قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ سے خالی نہیں ہوتے۔ لہذا ان کی توہین کرنا، ان کے اوپر بیٹھنا اور انہیں دستر خوان کے طور پر استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔ انہیں پڑھنے کے بعد جلا کر تلف کر دینا چاہیے۔ …شیخ ابن جبرین…
Flag Counter