Maktaba Wahhabi

366 - 358
خوشی کے وقت اجتماعی تکبیر یا تسبیح کا تعلق ہے تو میرے نزدیک اس کی کوئی اساس نہیں۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… امتحان میں دھوکہ دہی سوال 77: میں دوران امتحان اپنی طالبہ ساتھی کو کسی سوال کا جواب مانگنے پر کسی بھی طریقے اور ممکنہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اسے جواب نقل کراتی رہتی ہوں۔ اس بارے میں دین کیا کہتا ہے؟ جواب: دوران امتحان ناجائز ذرائع کا استعمال کرنا یا انہیں کرنے والوں کو کسی طرح اعانت کرنا جائز نہیں ہے۔ ایسی اعانت خفیہ کلام سے ہو یا ساتھی کو نقل جواب کا موقعہ دینے کی صورت میں یا کسی بھی اور طریقے سے، اس لیے یہ معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس طرح وہ دھوکہ دہی سے ایسی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا جس کا وہ استحقاق نہیں رکھتا اور اس منصب پر فائز ہو جائے گا جس کا وہ اہل نہیں ہے اور یہ اجتماعی نقصان اور دھوکہ ہے۔ واللہ اعلم …شیخ ابن جبرین… استانیوں کا مذاق اڑانا اور انہیں برے القاب سے پکارنا سوال 78: بعض طالبات معلمات کا مذاق اڑاتی ہیں اور انہیں برے القابات سے پکارتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ہم تو صرف مذاق کر رہی ہیں۔ اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: مسلمان کو ایسی چیزوں سے اپنی زبان کو محفوظ رکھنا چاہیے جو کسی کی ایذاء اور بے عزتی کا باعث بنتی ہوں۔ حدیث شریف میں ہے: (لَا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ، وَلَا تَتَّبِعُوا عَوْرَاتِهِمْ)(الترغیب والترھیب للمنذری 3؍239 و مجمع الزوائد 6؍246) ’’ مسلمانوں کو تکلیف نہ دو اور ان کی پوشیدہ چیزوں کی ٹوہ میں نہ لگے رہو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةٍ ﴿١﴾(الھمزۃ 104؍1)
Flag Counter