Maktaba Wahhabi

77 - 358
خشک نجاست مضر نہیں سوال 14: کیا خشک پیشاب کپڑوں کو ناپاک نہیں کرتا؟ یعنی ایک بچے نے زمین پر پیشاب کیا، یہ پیشاب اسی طرح زمین پر موجود رہا اور دھوئے بغیر ہی خشک ہو گیا، ایک شخص آیا اور اس خشک زمین پر بیٹھ گیا، تو کیا اس صورت میں اس کے کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟ جواب: خشک نجاست کا جسم یا خشک کپڑوں پر لگنا غیر مضر ہے، اسی طرح خشک ننگے پاؤں خشک ہاتھ میں داخل ہونا بھی غیر مضر ہے۔ نجاست صرف تر(گیلی)ہونے کی صورت میں ضرر رساں(نقصان دہ)ہوتی ہے۔ …شیخ ابن جبرین… دانتوں میں کھانے کے ذرات اور وضو سوال 15: ایک اسلامی بہن دریافت کرتی ہے کہ بعض اوقات کھانے کے ذرات دانتوں میں باقی رہ جاتے ہیں، کیا وضو کرنے سے پہلے ایسے ذرات سے دانتوں کو صاف کرنا ضروری ہے؟ جواب: میرے خیال میں وضو سے قبل دانتوں سے خوراک کے ذرات کا ازالہ کرنا ضروری نہیں ہے لیکن بلاشبہ ایسے اجزاء سے دانتوں کی صفائی کامل ترین طہارت و نظافت ہے، اور اس طرح دانت بیماریوں سے بہت زیادہ محفوظ رہتے ہیں، کیونکہ اگر یہ فضلات دانتوں کے اندر ہی موجود رہیں تو تعفن کا سبب بنتے ہیں جس سے دانتوں اور مسوڑوں کی بیماریاں جنم لیتی ہیں اس لیے انسان کو چاہیے کہ وہ کھانا کھانے کے بعد اچھی طرح دانتوں کی صفائی کرے تاکہ کھانے کے اجزاء ختم ہو جائیں۔ اسی طرح مسواک بھی کرنی چاہیے، کیونکہ کھانا منہ کی بو کو تبدیل کر دیتا ہے۔ مسواک کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (إِنَّ السِّوَاكَ مَطْهَرَةٌ لِلْفَمِ مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ)(صحیح البخاری) ’’ مسواک منہ کی صفائی اور رب کی رضا کا باعث ہے۔‘‘ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ جب بھی منہ کی صفائی کی ضرورت ہو تو اسے مسواک سے صاف کیا جائے۔ واللہ اعلم …شیخ ابن عثیمین…
Flag Counter