Maktaba Wahhabi

80 - 358
آدمی اپنی بیوی کا بوسہ لے، اس کے ہاتھ کو مس کرے یا اس سے بغل گیر ہو، اس دوران نہ تو اسے انزال ہوا اور نہ وہ بے وضو ہوا، تو محض اس عمل سے دونوں میں سے کسی کا بھی وضو خراب نہ ہو گا۔ کیونکہ اصول یہ ہے کہ وضو اپنی حالت پر برقرار رہے گا تاوقتیکہ کوئی ایسی دلیل سامنے نہ آ جائے جس سے معلوم ہو کہ واقعی وضو ٹوٹ گیا ہے، مگر کتاب و سنت میں ایسی کوئی دلیل نہیں ہے کہ عورت کو مس کرنا ناقض وضو ہے۔ تو اس اعتبار سے عورت کا بوسہ لینا، اس سے بغل گیر ہونا یا اسے چھو لینا اگرچہ وہ بغیر کسی رکاوٹ اور شہوت کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو، کسی بھی حالت میں ناقض وضو نہیں ہے۔ واللہ اعلم …شیخ محمد بن صالح عثیمین… جماع کے بعد غسل کرنا واجب ہے سوال 20: بوقت جماع دخول تو ہوا مگر رحم میں انزال نہیں ہوا تو کیا اس صورت میں بیوی پر غسل جنابت واجب ہے اگر عورت کے رحم میں مانع حمل مصنوعی جھلی رکھی ہو تو کیا اس صورت میں بھی اس پر غسل واجب ہو گا یا جسم اور اعضاء کا دھونا ہی کافی ہو گا؟ جواب: ہاں! محض دخول سے ہی غسل جنابت واجب ہو جائے گا اگرچہ وہ کتنا ہی کم ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ, ثُمَّ جَهَدَهَا, فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ، وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ)(متفق علیہ) ’’ جب آدمی نے عورت کی چار شاخوں کے درمیان بیٹھ کو کوشش کی تو غسل واجب ہو گیا، چاہے انزال نہ ہوا ہو۔‘‘ دوسری حدیث میں ہے: (إِذَا جَاوَزَ الْخِتَانُ الْخِتَانَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ)(رواہ الترمذی و ابن ماجۃ و احمد) ’’ جب دو ختنے(شرمگاہیں)باہم مل جائیں تو غسل واجب ہو گیا۔‘‘ رحم میں مانع حمل چیز رکھنے کی صورت میں بھی غسل واجب ہو گا، کیونکہ اس سے عام طور پر دخول اور انزال ہو جاتا ہے۔ وضو صرف اسی صورت میں کفایت کرے گا جب دخول کے بغیر محض لمس ہوا ہو۔ …شیخ ابن جبرین…
Flag Counter