Maktaba Wahhabi

84 - 358
مانع حیض گولیاں سوال 2: بازار میں ایسی گولیاں دستیاب ہیں جو عورت کی ماہانہ عادت(حیض)کو روک دیتی ہیں یا اسے مؤخر کر دیتی ہیں۔ کیا حیض کے ڈر سے دوران حج ایسی گولیاں استعمال کرنا جائز ہے؟ جواب: حیض کے خوف سے دوران حج مانع حیض گولیوں کا استعمال جائز ہے، اسی طرح اگر عورت لوگوں کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھنا چاہتی ہو تو بھی ایسا کر سکتی ہے، مگر عورت کی صحت و سلامتی کے پیش نظر کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد ہی ایسا کرنا چاہیے، کیونکہ اپنی جان کو ہلاکت میں ڈالنا بھی جائز نہیں۔ ۔۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔ حیض کا انقطاع سوال 3: ایام ماہواری میں یوں ہوتا ہے کہ پہلے چار دن مجھے مسلسل خون آتا ہے اس کے بعد پھر تین دن خون آنا ختم ہو جاتا ہے، ساتویں دن دوسری مرتبہ تھوڑا سا خون پھر آ جاتا ہے پھر بارہویں دن تک مٹیالے رنگ کا خون جاری رہتا ہے۔ امید ہے کہ آپ میری صحیح رہنمائی فرمائیں گے کہ ایسی حالت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ جواب: مذکورہ بالا چار اور پھر چھ دن کی مدت تمام کی تمام حیض کی مدت ہے۔ آپ ان دنوں میں نماز اور روزہ چھوڑ دیا کریں اور ان ایام میں خاوند کے ساتھ ہم بستری بھی جائز نہیں۔ پہلے چار دنوں کے بعد غسل کریں اور نماز ادا کریں۔ چار اور چھ دنوں کی درمیانی مدت میں آپ خاوند کے لیے حلال ہوں گی۔ اس دوران آپ کو روزے رکھنے میں کوئی شرعی رکاوٹ نہیں ہے۔ اگر یہ(معاملہ)دوران رمضان ہو تو رمضان کے روزے رکھنا واجب ہو گا۔ جب آپ آخری چھ دنوں سے فراغت پا لیں تو غسل طہارت کریں اور بقیہ ایام میں پاک عورتوں کی طرح نماز پڑھیں اور روزے رکھیں۔ حیض کے دن کبھی کم اور کبھی زیادہ ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح وہ کبھی اکٹھے اور کبھی الگ الگ بھی آ سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے پسندیدہ اعمال بجا لانے کی توفیق عطا فرمائے اور دین میں سمجھ اور اس پر استقامت سے نوازے۔ …شیخ ابن اب باز… غسل کے بعد خون کا آنا سوال 4: جب میں اپنی پانچ روزہ مدت حیض گزارنے کے بعد فارغ ہوتی ہوں تو بعض اوقات غسل کے فورا بعد انتہائی قلیل مقدار میں خون آ جاتا ہے بعد ازاں ایسا نہیں ہوتا۔ مجھے معلوم نہیں کہ میں ان پانچ دنوں کو ہی ایام حیض شمار کروں اور غسل کے بعد نماز، روزے جیسے فرائض کی ادائیگی کروں یا اس دن کو بھی ایام حیض میں شمار کرتے ہوئے نماز، روزے سے پرہیز کروں؟ آگاہ رہیں کہ اس طرح ہمیشہ نہیں بلکہ دو یا تین حیضوں کے بعد ہوتا ہے۔ جواب با صواب سے آگاہ فرمائیں۔ جواب: طہارت کے بعد آنے والا خون اگر زرد یا خاکستری رنگ کا ہو تو وہ غیر معتبر ہو گا اس کا حکم محض پیشاب کا سا ہے لیکن اگر وہ خالص خون ہے تو اسے حیض ہی کا حصہ سمجھا جائے گا۔ اس صورت میں آپ پر دوبارہ غسل کرنا ضروری ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحابیہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں: (كُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ بَعْدَ الطُّهْرِ شَيْئًا)(رواہ البخاری باختلاف بسیط) ’’ ہم طہارت کے بعد زرد اور خاکستری رنگ کو غیر معتبر سمجھتی تھیں۔‘‘ …شیخ ابن اب باز… حائضہ اور ادائیگی نماز سوال 5: اگر عورت سورج غروب ہونے سے پہلے پاک ہو جائے تو کیا اس پر ظہر اور عصر کی نماز واجب ہو گی؟ اسی طرح اگر وہ سورج طلوع ہونے سے قبل پاک ہو جائے تو کیا اس پر مغرب اور عشاء کی نماز واجب ہو گی؟ جواب: اگر حیض یا نفاس والی عورت سورج غروب ہونے سے قبل پاک ہو جائے تو علماء کے صحیح قول کی رو سے اس پر ظہر اور عصر کی نماز ادا کرنا واجب ہو گا۔ اسی طرح اگر وہ طلوع فجر سے پہلے پاک ہو جائے تو اس پر مغرب اور عشاء کی نماز ادا کرنا واجب ہو گا۔ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے یہی منقول ہے۔ جبکہ جمہور علماء کا بھی یہی قول ہے۔ اسی طرح
Flag Counter