Maktaba Wahhabi

128 - 249
جواب:… احتلام روزہ کو باطل نہیں کرتا کیونکہ یہ بات روزہ دار کے اختیار میں نہیں ہوتی۔ البتہ اس صورت میں اس پر غسل واجب ہے، جبکہ منی لگی ہوئی دیکھ لے۔ اگر اسے نماز فجر کے بعد احتلام ہو اور وہ ظہر کی نماز کے وقت تک غسل کو موخر کر لے تو بھی کوئی حرج نہیں… اسی طرح اگر وہ رات کو اپنی بیوی سے صحبت کرے اور طلوع فجر کے بعد غسل کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔ چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ جماع سے جنبی حالت میں صبح کرتے پھر نہاتے اور روزہ رکھتے۔ حیض اور نفاس والی عورتوں کی بھی یہی صورت ہے۔ اگر وہ رات کو پاک ہو جائیں اور طلوع فجر کے بعد نہائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں اور ان کا روزہ صحیح ہوگا… لیکن انہیں اور اسی طرح جنبی کو بھی یہ جائز نہیں کہ وہ طلوع آفتاب یا نماز فجر کو موخر کرے۔ بلکہ ان سب پر واجب ہے کہ نہانے میں جلدی کریں تاکہ طلوع آفتاب سے پہلے نماز فجر کو اپنے وقت پر ادا کر سکیں۔ اور مرد پر لازم ہے کہ جنابت کے غسل سے جلد فارغ ہو تاکہ فجر کی نماز باجماعت ادا کر سکے۔ اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ کیا احتلام سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے اور جب انسان کے جسم سے خون بہہ نکلے تو کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کیا قے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے؟ سوال:… میں نے روزہ رکھا تھا اور مسجد میں سو گیا۔ جب بیدار ہوا تو معلوم ہوا کہ مجھے احتلام ہوا ہے کیا احتلام روزہ پر اثر انداز ہوتا ہے؟ یہ خیال رہے کہ میں نے غسل نہیں کیا اور نہانے کے بغیر ہی نماز ادا کر لی۔ ایک دفعہ یوں ہوا کہ مجھے سر میں پتھر لگا۔ جس سے میرے سر سے خون بہہ نکلا۔ کیا خون کی وجہ سے میرا روزہ ٹوٹ گیا۔ اسی طرح کیا قے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے یا نہیں؟ امید ہے آپ مجھے مستفید فرمائیں گے۔ (م۔ و۔ ا) جواب:… احتلام سے روزہ فاسد نہیں ہوتا کیونکہ یہ بندے کے بس کی بات نہیں۔ لیکن جب منی نکلے تو اس پر غسل جنابت لازم ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ جب احتلام والا پانی یعنی منی دیکھے تو اس پر غسل واجب ہے۔ اور یہ جو آپ نے بلا غسل نماز ادا کی۔ یہ آپ سے غلطی ہوئی ہے اور بہت بری بات ہے۔ اب آپ پر لازم ہے کہ اس نماز کو دہرائیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف توبہ بھی کریں۔
Flag Counter