Maktaba Wahhabi

129 - 249
اور جو پتھر آپ کے سر پر لگا، جس سے خون بہہ نکلا، تو اس سے آپ کا روزہ باطل نہیں ہوگا۔ اور جو قے آپ کے اندر سے نکلی۔ اس میں بھی آپ کا کچھ اختیار نہ تھا، لہٰذا آپ کا روزہ باطل نہیں ہوا۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَن ذَرَعَہ القَیئُ؛ فلَا قَضائَ علیہ، ومَنِ اسْتَقَائَ؛ فعلیہ القضَائُ)) ’’جسے بے اختیار قے آئی،اس پر روزہ کی قضاء نہیں اور جس نے عمداً قے کی، اس پر قضاء ہے۔‘‘ اس حدیث کو احمد اور اہل سنن نے اسناد صحیح کے ساتھ روایت کیا۔ نصف شعبان کے روزوں کا حکم سوال:… نصف شعبان یعنی ۱۳، ۱۴ اور۱۵ شعبان کے رزوں کا کیا حکم ہے؟ (خالد۔ی۔ مکۃ المکرمہ) جواب:… ہر مہینہ میں ان تین دنوں کے روزے مستحب ہیں۔ خواہ یہ شعبان کے ہوں یا کسی اور مہینہ کے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے عبداللہ بن عمرو بن عاص کو ان کا حکم دیا۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوالدرداء اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو ان کی وصیت فرمائی اور جو شخص بعض مہینوں میں یہ روزے رکھ لے اور بعض چھوڑ دے یا کبھی رکھ لے اور کبھی چھوڑ دے تو بھی کوئی بات نہیں۔ کیونکہ یہ نفلی روزے ہیں، فرضی نہیں اور بہتر یہ ہے کہ اگر کسی کو میسر آسکے تو ہر ماہ ان دنوں کے روزے رکھتا رہے۔ صدقہ فطر کی قیمت؟ سوال:… صدقہ فطر کی کیا قیمت ہے؟ (مریم۔ م۔ الریاض) جواب:… غالباً اس سے سائلہ کی مراد رمضان کا صدقہ فطر ہے اس میں واجب شہر یا علاقہ والوں کی عام خوراک کا ایک صاع ہے۔ خواہ یہ چاول ہوں یا گندم، کھجور یا اور کوئی غلہ وغیرہ اور یہ صدقہ مسلمانوں کے ہر فرد خواہ وہ مرد ہو یا عورت، آزاد ہو یا غلام، چھوٹا ہو یا بڑا، کی طرف سے ادا کیا جائے گا۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ یہ صدقہ عید کی نماز کی طرف روانگی سے پیشتر ادا کر دینا لازم ہے اور اگر عید سے ایک دو دن پہلے ہی ادا کر دیا جائے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ کیلو کے حساب سے اس کی مقدار تقریباً تین کلو بنتی ہے۔
Flag Counter